پاکستان جلد ہی وسطی ایشیا مما لک اور افغانستان کو گودار اور کرا چی پو رٹ کے ذریعے دنیا سے ملا ئے گا ،سید مظہر علی نا صر

جمعرات 24 مئی 2018 17:23

پاکستان جلد ہی وسطی ایشیا مما لک اور افغانستان کو گودار اور کرا چی پو ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 مئی2018ء) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرزآف کامرس اینڈ اندسٹری کے سنیئر نا ئب صدر سید مظہر علی نا صرنے شنگھا ئی کوآ پریشن آرگنا ئزنگ (SCO) کے پینل گفتگو کے دوران کیے جا نے والے سواالا ت کے جوابات میں کہا کہ پاکستان چین کے ون بیلٹ اور ون روٹ ون بیلٹ جو سی پیک کا حصہ ہیں اس وسطی ایشین ممالک اور افغا نستان کو پوری دنیا سے کرا چی اور گودار بند رگاہ کے ذریعے ملا سکتا ہے۔

شنگھا ئی کو آپریشن تنظیم پاکستان چین را ہ داری منصوبے (CPEC) کے ذریعے روس ،چین اور بھارت کے در میان تجا رتی رابطو ں کو وسعت دے سکتا ہے ۔ شنگھا ئی کو آپریشن تنظیم (SCO)کی مکمل ممبر شپ اس وقت ملی پاکستان کوجبکہ وسطی ایشیاء ممالک سے اپنے تجا رتی رابطو ں کومضبوط کر نے اور بڑھانے لگا ہو ا ہے۔

(جاری ہے)

وسطی ایشیا ء زیا دہ تر ممالک میںکو ئی سمند ری راستہ نہیں ہے اور وہ زمینی طو ر پر بند ہیں ۔

مگر یہ ممالک اپنی اس مجبو ری کو روڈ ، ریل ، ھا ئی ویز کی بہتر ی ، آئل اور گیس پا ئپ لا ئن کی تنصیب لگا کر مشر ق سے مغرب اورنارتھ سے جنوبی حصو ں میں واقع انڈ سٹر یل ما رکیٹ اور Consumerما رکیٹ سے رابطہ کر سکتا ہے ۔ پاکستان کے پاس ایک اہم بند رگا ہ کرا چی ہے اور دوسری بند رگا ہ گودار پورٹ بھی تیار ہو رہی ہے جو خطہ میں گیٹ وے کا کردار ادا کر سکتا ہے اوروسطی ایشیاء کے ممالک ان بند رگا ہو ں سے فا ئد ہ اُٹھا سکتے ہیں ۔

انہو ںنے مزید کہاہے کہ شنگھا ئی کو آپریشن تنظیم وسطی ایشیاء ممالک کو مکمل تعاون کی یقین دہا نی اور سپورٹ کا ارادہ رکھتی ہے ۔ یہ سب ممالک اکنا مک کا رپوریشن آرگنا ئز یشن یعنی ECOکا حصہ ہیں ۔ مظہر نا صرdigitalization اور الیکٹر ونس دستاویزات کو ٹر یڈ میں شامل کر نے کو سپورٹ کرتی ہے ۔ شنگھا ئی کو آپریشن تنظیم کے پینل گفتگو کے میںڈاکٹر شمشاد اختر سابق گورنر اسٹیٹ بنک ، رشید علی موسیکر یٹر ی جنرل SCO، ریم بیک چیئر مین ریم بیک گرو پ ،Boris Dubrovsky گو رنر آف جیلان بینک ، ہو لی بنگ ، چیئر مین چین تر قیا تی بینک ، بختیار خاک مو،Vladimir Ulahovich چیئر مین بیلا روس اور دوسری اہم شخصیا ت نے کی شر کت وغیرہ شامل رہے۔