پارٹی چھوڑنےوالوں میں ایک بھی اصولی شخص نہیں ،وزیراعظم

نوازشریف کےانٹرویو کوبنیاد بنا کرپارٹی چھوڑنےکا کوئی جوازنہیں،ماضی گواہ ہےکہ پارٹی چھوڑنےوالوں کوکبھی فائدہ نہیں ہوا،پارٹی چھوڑنےوالوں کو4 سالوں میں کچھ نہیں ہوا توآخری 15روز میں کیا مشکل پیش آئی؟ سچائی کیلئے ٹرتھ کمیشن بننا چاہیے۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 24 مئی 2018 19:13

پارٹی چھوڑنےوالوں میں ایک بھی اصولی شخص نہیں ،وزیراعظم
اسلام آباد (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔24 مئی 2018ء) : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نوازشریف کے انٹرویو کوبنیاد بنا کرپارٹی چھوڑنے کا کوئی جواز نہیں، پارٹی چھوڑنے والوں میں ایک بھی اصولی شخص نہیں ہے،ماضی گواہ ہے کہ پارٹی چھوڑنے والوں کوکبھی فائدہ نہیں ہوا، پارٹی چھوڑنے والوں کو4سالوں میں کچھ نہیں ہوا توآخری 15روز میں کیا مشکل پیش آئی؟ سچائی کیلئے ٹرتھ کمیشن بننا چاہیے۔

انہوں نے فاٹا انضمام سے متعلق پریس کانفرنس میں بتایا کہ فاٹا کا معاملہ ہمارے منشور کا حصہ ہے۔فاٹا اصلاحات پر سیاسی جماعتوں کی معاونت پرمشکور ہوں۔ کوشش کی کہ 4سال میں فاٹا معاملے پرتسلسل قائم کیا جائے۔ فاٹا بل کیلئے آئین کی شق 246میں ترمیم کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ فاٹا کا انضمام جلد ہوجائے گا۔

(جاری ہے)

امید ہے کہ 4 روز میں خیبرپختونخواہ اسمبلی میں ایکٹ پاس کیا جائے گا۔

اسمبلیوں کے ایکٹ پاس کرنے سے فاٹا کا انضمام جلد ہوجائے گا۔انہوں نے کہاکہ فاٹا کے مکمل انضمام تک 10سالوں میں 101ارب خرچ ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ فاٹا سے ایف سی آر کو ختم کردیں گے۔فاٹا کیلئے قومی اسمبلی 12نشستیں برقرار رکھی ہیں۔جبکہ مردم شماری کے مطابق فاٹا کی 6نشستیں بنتی ہیں۔فاٹا میں بلدیاتی انتخابات رواں سال ہوں گے۔انہو ں نے کہاکہ فاٹا میں فوج کو اتفاق رائے سے بھیجا گیا۔

فاٹا عوام نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں بہت قربانیاں دی ہیں۔ فاٹا کے عوام کو پاکستانیوں جیسی سہولتیں فراہم کریں گے۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ چند لوگ پارٹی چھوڑ کرگئے ان کے بارے رائے نہیں دینا چاہتا۔پارٹی چھوڑنے والوں میں ایک بھی اصولی شخص نہیں ہے۔پارٹی چھوڑنے والے ماضی دیکھ لیں ۔ماضی گواہ ہے کہ پارٹیاں چھوڑنے والوں کوکبھی فائدہ نہیں ہوا۔

پارٹی چھوڑ کرجانے والوں کوبدقسمتی سے عزت کماتے نہیں دیکھا۔انہوں نے کہا کہ پارٹی چھوڑنے والوں کو4سالوں میں کوئی مسئلہ نہیں توآخری 15روز میں کیا مشکل پیش آئی؟ سچائی کیلئے ٹرتھ کمیشن بننا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ نگران وزیراعظم کیلئے حکومت اور اپوزیشن نے 3،3نام دیے۔خورشید شاہ نے تین نام دیے جن پراتفاق رائے نہیں ہوسکا۔ اب پیر تک چوتھے نام پراتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کریں گے۔انہوں نے کہاکہ عدم اتفاق کی صورت میں معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں جائے گا۔کمیٹی کو دو،دو نام دونوں جانب سے دیے جائیں گے۔انہوں نے ایک سوال پرکہاکہ الیکشن کا بائیکاٹ کبھی نہیں کیا نہ ہی آئندہ کبھی بائیکاٹ کریں گے۔