قومی اسمبلی ،وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر میں وزراء کی حاضری پر مکالمہ

ارکان تو دور کی بات پورے وزرا بھی ایوان میں موجود نہیں،اپوزیشن لیڈر ۔۔سوائے ایک دو وزراء کے باقی سب موجود ہیں، بے شک گن لیں، وزیر اعظم کا خورشید شاہ کو جواب وزیر اعظم کی بات مان لیتے ہیں تمام وزراء کھڑے ہو جائیں پتہ چل جائے گا کتنے ّآئے ہیں اور کتنے نئی،اپوزیشن لیڈر

جمعرات 24 مئی 2018 22:16

قومی اسمبلی ،وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر میں وزراء کی حاضری پر مکالمہ
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 مئی2018ء) قومی اسمبلی میں 31ویں آئینی ترمیم سے قبل وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اورقائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ کے درمیان ایوان میں وزراء کی حاضری کو لیکر ہلکے پھلکے انداز میں مکالمہ ہوا۔ جمعرات کو قومی اسمبلی میں فاٹا کے حوالے سے 31ویں آئینی ترمیم کو زیر غور لانے کے بارے میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ ارکان تو دور کی بات پورے وزرا بھی ایوان میں موجود نہیں ہیں،کابینہ59وزراء اور مشیر ہیں۔

(جاری ہے)

حکومت کیلئے فاٹا بل کے حوالے سے دو تہائی اکثریت کے باوجود بھی تعداد پوری کرنا مشکل ہو رہا ہے۔ اس کے جواب میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یہ بل حکومت یا اپوزیشن کا نہیں سب کا مشترکہ ہے۔ سوائے ایک دو وزرا کے باقی سب موجود ہیں۔ ڈیڑھ سو سالہ پرانے نظام کے خاتمہ کے لئے دس منٹ مزید انتظار کرنے میں کوئی حرج نہیں ہوگا۔ شاہ صاحب کہیں گے تو میں وزراء کی گنتی بھی پیش کردوں گا،جس پر اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ چلیں وزیر اعظم کی بات مان لیتے ہیں تمام وزراء ایک ایک کر کے کھڑے ہو جائیں پتہ چل جائے گا کتنے ّآئے ہیں اور کتنے نئی۔