شام ، حمص کے الضبعہ فوجی ہوائی اڈے پرحزب اللہ کے اسلحہ ڈپومیزائل حملے میں تباہ

چھ میزائل داغے گئے جن کا ہدف حزب اللہ کے اسلحہ گودام تھے،معلوم نہیں ہوسکا حملہ کس نے کیا،شامی آبزرویٹری

جمعہ 25 مئی 2018 12:10

دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مئی2018ء) حمص کے قریب الضبعہ نامی ہوائی اڈے کو نامعلوم فریق کی جانب سے میزائل حملے کا نشانہ بنایا گیا۔ حملے کا نشانہ بننے والی تنصیبات سمیت اس بات کا تعین نہیں ہو سکا کہ حملہ کس نے کیا ہے۔درایں اثنا انسانی حقوق کی آبزرویٹری نے دعوی کیا ہے کہ جمعرات کی شب میزائل حملے میں امکانی طور پر حمص کے الضبعہ فوجی ہوائی اڈے کے قریب لبنانی ملیشیا حزب اللہ کے اسلحہ ڈپو کو نشانہ بنایا گیا۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق آبزرویٹری نے بتایاکہ حمص میں الضبعہ ہوائی اڈے اور ہوائی اڈے کے قریب ہی شہر کے مغربی علاقے پر چھ میزائل داغے گئے جن کا ہدف حزب اللہ کے اسلحہ گودام تھے۔ انسانی حقوق آبزرویٹری کا کہنا تھا کہ غالب امکان ہے کہ میزائل حملہ اسرائیل نے کیا۔

(جاری ہے)

ادھر لبنانی ذرائع ابلاغ میں لبنان کی فضائی حدود میں اسرائیلی طیاروں کی پروازوں سے متعلق خبریں بھی تواتر سے آ رہی ہیں۔

اس بات کا غالب امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اسرائیل نے شام میں کل شب میزائل حملہ کے لئے لبنانی فضائی حدود استعمال کیں۔امریکی وزارت دفاع پینٹاگان نے اس بات کی دوٹوک تردید کی کہ شام کے الضبعہ فوجی ہوائی اڈے پر میزائل حملے میں امریکایا پھر بین الاقوامی اتحاد نے حصہ لیا ہے۔پینٹاگان کے ترجمان ایرک بیھون نے روسی خبر رساں ایجنسی کے ذریعے جاری کردہ بیان میں واضح کیا کہ یہ حملہ امریکا یا اتحادی فوج کی کارروائی نہیں تھی۔یاد رہے کہ شامی شہر حمص کا علاقہ القصیر لبنانی سرحد کے قریب واقع ہے۔ اسے ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب اور حزب اللہ کا اہم ٹھکانا خیال کیا جاتا ہے۔ اور یہاں انہیں ملیشیاوں کے تربیتی مراکز اور اسلحہ گودام بھی موجود ہیں۔

متعلقہ عنوان :