باغبانوں کو اوائل عمر میں پھل دار پودے بارآور نہ ہونے تک ان میں موسم خریف کی سبزیاں ، پھلی دار اجناس مونگ، ماش ،موٹھ ، رواں ، چاروں میں گوارا اور جنتر کاشت کرنے کی ہدایت

جمعہ 25 مئی 2018 15:33

فیصل آباد۔25 مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مئی2018ء) باغبانوں کو او ا ئل عمر میں پھل دار پودے بارآور نہ ہونے تک ان میں موسم خریف کی سبزیاں ٹینڈا ، کدو، کریلا ، پیاز، بھنڈی،پھول گوبھی، مولی، گاجر اور خربوزہ کے علاوہ پھلی دار اجناس مونگ، ماش ،موٹھ اور رواں جبکہ چاروں میں گوارا اور جنتر کاشت کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور کہاگیاہے کہ ان فصلوں کے کاشتہ پودوں کی صحت اور بڑھوتری پر اچھا اثر پڑتا ہے کیونکہ باغ جڑی بوٹیوں سے صاف اور زمین کی حالت بھی بہتر رہتی ہے۔

ماہرین زراعت نے بتایاکہ صوبہ پنجاب میں باغات کا زیر کاشتہ رقبہ 4لاکھ ہیکٹرز سے زیادہ جس میں ترشاوہ پھلوں کا زیر کاشت رقبہ 1 لاکھ 90ہزار ہیکٹر ز ہے جس سے 2لاکھ ٹن سے زائد پیداوار حاصل ہوتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ اگر باغات میں فصلیں کاشت نہ کی جائیں تو ان میں گوڈی کرنے اور جڑی بوٹیوں کو تلف کرنے کے لیے بار بار ہل چلانا پڑتا ہے جو کہ باغبانوں پر اخراجات کی صورت میں بوجھ بن جاتا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ شروع میں پھل دار پودے اتنے بڑے نہیں ہوتے اور ساری زمین کو نہیں گھیرتے اس لیے ان پودوں کے درمیان دوسری نفع آور فصلیں بآسانی اگائی جاسکتی ہیں۔انہوںنے کہاکہ فصلوں کی کاشت کے وقت یہ خیال رکھاجائے کہ پھل دار پودوں کے تنوں کے گرد کافی جگہ خالی چھوڑ دی جائے تاکہ فصل کی جڑیں ان پھل دار پودوں کی جڑیوں کی بڑھوتری میں رکاوٹ پیدا نہ کریں اور نہ ہی خوراک حاصل کرنے میں ان کا مقابلہ کریں۔ انہوںنے کہاکہ اگر باغات شہر یا فصلوں کے قریب ہوںتوباغات میں سبزیوں کی کاشت آمدنی کے حصول کے لیے زیادہ سود مند ہے۔

متعلقہ عنوان :