شہر کے مختلف مقامات پر غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ اور با اثرو سیاسی شخصیات کی مداخلت کے باعث سرکاری جگہوں پر غیر قانونی کاروبار بدستور جاری

جمعہ 25 مئی 2018 19:00

سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مئی2018ء) شہر کے مختلف مقامات پر غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ اور با اثرو سیاسی شخصیات کی مداخلت کے باعث سرکاری جگہوں پر غیر قانونی کاروبار بدستور جاری ہے، تمام تر معلومات کے باوجود کارپوریشن سمیت ضلعی انتظامیہ خاموش تماشائی بن گئی۔ تفصیل کے مطابق شہر میں با اثر سیاسی افراد کی پشت پناہی کی وجہ سے جہاں چھوٹے چھوٹے بھتہ گروپ متحرک ہیں وہاں اندرون شہرمختلف بلاکس اور بعض اہم سڑکوں پر قائم6سوسے زائد کھوکھے،ٹھیلے اور دوکانیں بنا کر مجموعی طور پر اربوںروپے کے کاروبارتو کئے جا رہے ہیں مگر سرکاری خزانے میں ایک پائی بھی نہیں جمع کروائی جا رہی ،غیر قانونی وہیکل اسٹینڈز ہوں یا سرکاری سکولوں کی چار دیواریاں،یہاں تک کہ قبضہ مافیا سے ضلع کچہری سے ملحقہ اراضی اور سڑکیں بھی نہیں بچ سکیں،دلچسپ امر یہ ہے کہ ان غیر قانونی تعمیرات کو بجلی اور گیس کی سرکاری سہولت بھی دستیاب ہے۔

(جاری ہے)

کارپوریشن ذرائع کے مطابق اس ضمن میں حکومتی خزانہ کو ہر سال لگ بھگ پچیس کروڑ روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا جا رہا ہے جو مالی مشکلات کا شکار بلدیہ اور شہریوں کے 80فیصد مسائل حل کرنے کیلئے کافی ہے ،ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سرکاری و نیم سرکاری اور پرائیویٹ اداروں سے ملحقہ سرکاری اراضیوں پر قائم غیر قانونی تعمیرات میں متعلقہ ادارہ کی بھی مکمل آشیر بادشامل ہے، ان کے نچلے ملازمین کے مطابق تمام امور بالا بالانمٹائے جاتے ہیں جبکہ قبضہ مافیا کو شہر کی با اثر سیاسی شخصیات کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے۔

واپڈا نے بجلی کے میٹرز بھی غیر قانونی طور پرلگارکھے ہیں ،دوسری جانب قبضہ گروپ کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں کی وجہ سے شریف شہریوں کا با عزت طریقہ سے روزگار کمانا مشکل بنتا جا رہا ہے۔ شہریوں نے اعلیٰ انتظامیہ کو ایسی شخصیات اورقبضہ گروپوں کے خلاف فوری کارروائی کی اپیل کی ہے۔

متعلقہ عنوان :