حکومت شہداء کے قاتلوں کو گرفتار کرنے کی بجائے آنیوالی حکومت بنانے کیلئے کوشاں ہے ،جمعیت علماء اسلام

مولانا حبیب اللہ کو دن دیہاڑے شہید کرکے ثابت کردیا حکومت اور سیکورٹی ادارے عوام کو تحفظ دینے میں مکمل ناکام ہو چکے ہیں،مرکزی اور صوبائی رہنماؤں کاخطاب

جمعہ 25 مئی 2018 21:53

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مئی2018ء) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی اور صوبائی رہنماؤں نے کہا ہے کہ مولانا حبیب اللہ دن دہاڑے شہید کرکے یہ ثابت کردیا کہ حکومت اور سیکورٹی ادارے عوام کو تحفظ دینے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے کوئٹہ میں بے شمار واقعات رونما ہوئے لیکن آج تک حکومت وقت نے یہ زاحمت تک نہیں کی کہ کس نے قتل کیا اور حکومت قاتلوں کی گرفتاری کیلئے کیا اقدامات کررہی ہے حکومت ہمارے شہداء کے قاتلوں کو گرفتار کرنے کی بجائے افطار پارٹی نگران وزیراعلیٰ اور آنیوالی حکومت بنانے کیلئے کوشاں ہے 2013کی طرح ایک بار پھر مصنوعی قیادت ہم پر مسلط کرنے کی کوشش کی تو اس کیخلاف اگر طاقتور لوگوں سے مقابلہ نہیں کرسکتے تو کم ازکم ان کو جمہوری طریقے سے بدنام کرنے کی بھرپور کوشش کرینگے نگران حکومت میں چچا،ماما یا بہنوئی کو بنانے کی کوشش کی تو اس کیخلاف بھرپور آؤاز اٹھائی جائیگی،یہ بات انہوں نے جمعہ کے روز جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمد،ضلعی امیر حافظ حمد اللہ ،مولانا ولی محمد ترابی ،حاجی صادق نورزئی ،حاجی ساز الدین،میر عثمان بادینی ،مولانا عبدالعزیز خلجی،مولانا محمد حلیم لانگو ،ناصر مسیح ،مولوی خدائے دوست،مولانا حکیم اللہ حبیب اللہ،رحیم الدین ایڈووکیٹ اور دیگر نے جمعیت علماء اسلام کے زیر اہتمام مولانا حبیب اللہ مینگل اور منیر احمد ملازئی کی شہادت کیخلاف پارٹی کے صوبائی سیکرٹریٹ سے ریلی نکالی گئی جو کوئٹہ شہر کے مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی کوئٹہ پریس کلب میں احتجاجی مظاہرے کیا ،احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاکہ بلوچستان میں ایک بار پھر عوام پر مصنوعی قیادت مسلط کرنے کی کوششیں کررہے ہیں اس وقت عوام ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہورہے ہیں لیکن نیا پارٹی چاچو،مامو،داماد اور بہنوئی کو جمع کرکے آنیوالے الیکشن میں کامیاب اور نگران کابینہ میں شامل کررہے ہیں انہوں نے کہاکہ یہ نہیں ہوسکتا کہ ہم ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہوجاتے ہیں اور دوسری جانب یہ لوگ اقتداروں سے مزے اٹھائینگے انہوں نے کہاکہ سینیٹ الیکشن میں ایک شخص نے اپنے آپ اور تین لاڈلے کو کامیاب بنانے کیلئے ایک ارب روپے جمع کیے انہوں نے کہاکہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ طاقتور لوگ سب کچھ کرسکتے ہیں ہمیں جیل اور قید میں بند کرسکتے ہیں لیکن ہم یہ بھی کرسکتے ہیں کہ جمہوری طریقے سے ان کو بدنام کرنے کیلئے اپنا زبان ضرور استعمال کرینگے انہوں نے کہاکہ اس وقت کوئٹہ میں امن وامان کی مخدوش صورتحال سے ہر ذی شخص پریشان ہے اور حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ عوام کی تحفظ کیلئے کیا کرتے ہیں سیکورٹی کے نام پر بجٹ میں اربوں روپے مختص کرتے ہیں اسی طرح ملک میں 33خفیہ ادارے بھی کوشاں ہے لیکن عوام کی تحفظ اور واقعات کی روک تھام کیلئے آج تک خفیہ اداروں نے رپورٹ پیش کیا اورنہ حکومت وقت نے قاتلوں کو گرفتار کیا یہی وجہ ہے کہ کارکن سے لیکر علماء سے لیکر صحافی ،وکیل کوئی بھی محفوظ نہیں ہے انہوں نے کہاکہ 19مئی کو ہفتے کے روز کوئٹہ کے علاقے سریاب مل میں جمعیت علماء اسلام کوئٹہ کے سرپرست اعلیٰ مولانا حبیب اللہ مینگل ظہر کی نما ز ادا کرکے گھر کی طرف جارہے تھے کہ موٹر سائیکل پر مسلح افراد آکر ان سے دو سوال کرکے بعد میں فائر کرکے ان کو شہید کردیا مولانا حبیب اللہ مینگل شریف النفس جمعیت علماء اسلام سے تعلق رکھنے والے سیاستدان تھے ان کا کسی کالعدم تنظیم یا مزاحمت کار تنظیم سے تعلق تھا اور نہ ہی منفی سوچ رکھتے بلکہ ہمیشہ اس خطے کی ترقی امن وامان کی بحالی اور ظلم کیخلاف آواز بلند کیا انہوں نے کہاکہ مولانا کا اگر جرم تھا تو صرف یہ تھا کہ انہوں نے کوئٹہ شہر میں ٹارگٹ کلنگ اور ظلم کو ظلم ہی کہا انہوں نے کہاکہ وہ ایک سیاسی رہنماء کے ساتھ جامع مسجد کا پیش امام بھی تھا انہوں نے کہاکہ مولانا حبیب اللہ مینگل پر حملہ جمعیت اور پورے علاقوں اور ٹارگٹ کلنگ کیخلاف آواز بلند کرنیوالے افراد پر حملہ تصور کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ گولی اور گالی علماء کرام کی قسمت میں ہے کیونکہ علماء دین کی بات کرتے ہیں اور اس کے سرپر پگڑی اور داڑھی ہے کیونکہ اس سے قبل قبائلی رہنماء منیر احمد ملازئی کو بھی دن دہاڑے گھر کے ساتھ شہید کیاگیا جس کی آج تک قاتل گرفتار نہیں ہوا اسی طرح مولانا حبیب اللہ مینگل کو شہید کرکے چار دن ہوگئے لیکن آج تک حکومت وقت نے کچھ نہیں کیا اور نہ ہی اس بارے میں پیش رفت ہوئی ۔