نیب نے کسٹم کوئٹہ افسران کے خلاف درجنوں گاڑیاں فروخت کرنے کی تحقیقات شروع کردیں

ڈآئریکٹر کسٹم اینڈ انٹیلی جنس کوئٹہ نے سمگل کی گئی گاڑیاں قبضہ میں لے کر فروخت کردی تھیں گواہوں کے بیانات قلمبند ہونا شروع ہوگئے

جمعہ 25 مئی 2018 21:57

نیب نے کسٹم کوئٹہ افسران کے خلاف درجنوں گاڑیاں فروخت کرنے کی تحقیقات ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مئی2018ء) نیب نے کسٹم اینڈ انٹیلی جنس کوئٹہ کے حکام کے خلاف کرپشن انکوائری کا آغاز کردیا ہے اور کسٹم افسران کے خلاف گواہوں کے بیانات قلمبند کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ کسٹم اینڈ انٹیلی جنس کوئٹہ کے حکام کے خلاف شکایت تھی کہ انہوں نے سمگل کی ہوئی سینکڑوں قیمتی گاڑیوں کو قبضہ میں لے کر فروخت کردیا ہے جس سے قومی خزانہ کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا ہے۔

ڈائریکٹر جنرل نیب کوئٹہ کو بعض افراد کی طرف سے شواہد کے ساتھ درخواست دی گئی تھی جس کی روشنی میں اب نیب حکام نے کسٹم افسران کے خلاف انکوائری شروع کردی ہے اور کرپٹ افسران کے خلاف شواہد اکٹھے کئے جاریہ ہیں اس سلسے پہلے کسٹم اینڈ انٹیلی جنس کے ڈی جی شوکت علی کے خلاف بھی نیب حکام تحقیقات کرنے میں مصروف ہیں۔

(جاری ہے)

موصوف پرالزام ہے کہ انہوں نے 1763 موبائل قبضہ میں لے کر مارکیٹ میں فروخت کرکے کروڑوں روپے کی کرپشن کی تھی ۔

نیب حکام نے اب متعلقہ افراد کو ہدایت کی ہے کہ کسٹم کوئٹہ افسران کے خلاف دیئے گئے شواہد پر اپنے بیانات ریکارڈ کرائیں تاکہ کرپٹ کسٹم افسران کو گرفتار کرکے لوٹی ہوئی دولت واپس لی جائے کوئٹہ کے علاقہ میں ہزاروں گاڑیاں سمگلنگ کے ذریعے آتی ہیں کسٹم حکام ان گاڑیوں کو قبضہ میں لے کر بعد میں فروخت کردیتے ہیں یہ دھندا کسٹم کوئٹہ میں کئی دہائیوں سے جاری ہے۔