این سی ایچ ڈی نے ملک بھر میں 90 فیصد شرح خواندگی کے حصول کیلئے پہلا نیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ قائم کر دیا

جمعہ 25 مئی 2018 22:29

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 مئی2018ء) قومی کمیشن برائے انسانی ترقی (این سی ایچ ڈی) نے ملک بھر میں 90 فیصد شرح خواندگی کے حصول کیلئے غیر رسمی تعلیم کیلئے ماسٹر ٹرینرز کی تربیت کے حوالہ سے پہلا نیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (این ٹی آئی) قائم کر دیا ہے۔ این سی ایچ ڈی کی چیئرپرسن رزینہ عالم خان نے ’’اے پی پی‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے قیام کو ماہرین تعلیم، سیاستدانوں اور دانشوروں نے سراہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس بات کا ادرک کیا گیا کہ اساتذہ کی تربیت کیلئے ایک ایسا ادارہ اور ماہرین کی ایک ٹیم ہونی چاہئے جو اس نظر انداز شدہ شعبہ میں ماسٹر ٹرینرز کو تربیت فراہم کرے۔ انہوںنے کہا کہ شرح خواندگی میں اضافہ کیلئے بھی اس قسم کی ضرورت محسوس کی جا رہی تھی۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ این ٹی آئی کے قیام کا مقصد غیر رسمی تعلیم سے وابستہ پروفیشنلز کی تربیت کی ضروریات کو پورا کرنا ہے۔

انہوںنے کہا کہ 5 کروڑ 70 لاکھ سے زائد بالغ اور 64 لاکھ بچے جن کی عمریں 8 سے 14 سال کے درمیان ہیں ناخواندہ ہیں اور اس صورتحال کو نظام تعلیم کے رسمی طریقہ سے ختم نہیں کیا جا سکتا۔ انہوںنے کہا کہ غیر رسمی تعلیم کے فروغ کے بغیر ترقی کا حصول ممکن نہیں اور پڑھے لکھے معاشرے کا حصہ بھی نہیں بنا جا سکتا۔ انہوںنے کہا کہ وفاقی وزارت تعلیم و تربیت اور تمام شراکت داروں کے تعاون سے این ٹی آئی ایک نیشنل پلان آف ایکشن تشکیل دے رہا ہے تاکہ وژن 2025ء کے تعلیمی اہداف حاصل کئے جا سکیں۔

انہوں نے بتایا کہ این ٹی آئی غیر رسمی تعلیم اور خواندگی کے فروغ کیلئے کام کرنے والے اداروں کیلئے ایک لیبارٹری کے طور پر کام کرے گا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ ایسے ماڈلز بھی تیار کرے گا جس کے تحت غیر رسمی تعلیم اور تعلیم کے شعبہ سے وابستہ افراد کیلئے تربیت کا انتظام ہو سکے اور اس شعبہ میں تحقیقی سرگرمیوں کو بھی فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ ہزاریہ ترقیاتی اہداف (4) کے حصول اور پالیسی سازی کیلئے این ٹی آئی روڈ میپ بھی فراہم کرے گا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک میں ایک ایسے تعلیمی نظام کی ضرورت ہے جو کم سے کم بجٹ میں کامیاب ہو۔ انہوں نے مزید بتایا کہ تعلیمی شعبہ میں مزید سخت محنت کی ضرورت ہے کیونکہ ابھی تک ملک کے 40 فیصد بچے سکولوں سے باہر ہیں۔

متعلقہ عنوان :