سندھ اسمبلی،2010سے لیکر 2013ء تک محکمہ خزانہ کے مختلف افسران وملازمین کے خلاف کرپشن الزاماتکے تحت کاروائی کی گئی، نثار کھوڑو

جمعہ 25 مئی 2018 22:58

سندھ اسمبلی،2010سے لیکر 2013ء تک محکمہ خزانہ کے مختلف افسران وملازمین ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مئی2018ء) سندھ کے سینئر وزیر پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ2010سے لیکر 2013ء تک محکمہ خزانہ کے مختلف افسران وملازمین کے خلاف کرپشن الزاماتکے تحت کاروائی کی گئی ۔

(جاری ہے)

جمعہ کوسندھ اسمبلی کی کارروائی کے دوران محکمہ خزانہ سے متعلق وقفہ سوالات کے دوران ارکان کے مختلف تحریری اور ضمنی سوالوںکا جواب دیتے ہوئے نثار کھوڑو نے کہا کہ محکمہ خزانہ کے افسران و ملازمین پر بوگس چیکس کے اجرا کا الزام تھابوگس سرکاری چیکس کا اجرا معمولی بات نہیں ۔

قائد حزب اخیلاف خواجہ اظہار نے کہا کہ چیکس کس کمپنی کو دئیے گیے کمپنی کیسے رجسٹرڈ ہوئے اسکی تحقیقات ہونی چاہیے ۔ایوان کو بتایا گیا کہ سندھ بینک نے 2013میں 2860افراد کو 1094 ملین کے زرعی قرضے دیئے جبکہ2014 میں 3251 افراد کو 1592 ملین روپے کے قرضے دیئے گیی .سندھ بینک نے 12اعشاریہ 78 فیصد کی شرح سود پر قرضے دئیی 2013میں جاری کیے گئے قرضوں میں سے چار سوملین روپے واپس کیے 2014 جاری کیے گیے قرضوں میں سے 711ملین روپے واپس ہوئے ۔

متعلقہ عنوان :