چیئرمین ایس ای سی پی کے عہدے پرجونیئرکمشنرکا تقررعدالت میں چیلنج
جمعہ 25 مئی 2018 23:11
(جاری ہے)
ننندرخواست گزارننمنیر احمد نے درخواست میں الزام عائد کیا ہے کہ حکمران جماعت اور شریف خاندان کے غیرقانونی کاروبار کو تحفظ دینے کیلئے شوکت حسین کو چیئرمین ایس ای سی پی تعینات کیا گیا۔
ننشوکت حسین ایس ای سی پی کے 9ایگزیکٹو ڈائریکٹرز میں سے جونیئرترین ای ڈی ہیں۔ شوکت حسین ایس ای سی پی میں اکتوبر 2017 سے قبل کسی بھی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ نہیں رہے۔ شوکت حسین کو 15جنوری 2018کو ڈائریکٹر سے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ،مارچ 2018میں کمشنر اور 11مئی کو چیئرمین ایس ای سی پی تعینات کر دیا گیا۔درخواست میں مزید کہا گیا کہ شریف خاندان کی شوگر ملز میں منی لانڈرنگ کے ریکارڈ میں ٹمپرنگ پر ایف آئی اے کے ملزم ظفرحجازی کیخلاف کمشنر طاہر محمود اہم گواہ ہیں۔ وفاقی حکومت نے ملک کے انتہائی اہم کارپوریٹ ریگولیٹر کو اپنے مقاصد کیلئے سیاسی میدان بنا دیا ہے۔ وزیراعظم اور وزارت خزانہ وجوہات بتائیں کہ سینئرترین کمشنر طاہر محمود کی وفاقی کابینہ اور وزیراعظم سے منظوری کے باوجود گزٹ نوٹیفکیشن جاری کرنے کے بجائے ایک روز بعد ہیننطاہر محمود کی تعیناتی کی منظوری منسوخ کر کے راتوں رات شوکت حسین کو چیئرمین ایس ای سی پی کیوں تعینات کیا گیا حکومت کی مدت ختم ہونے سے 18روز قبل اہم ترین عہدے پر تقرری کیلئے عجلت کیوں کی گئی وزیراعظم اور وزارت خزانہ کا یہ اقدام آئین کے آرٹیکل 90اور91اور قانون کی خلاف ورزی ہے ،وزیراعظم اور وفاقی کابینہ کی جانب سے وزارت سمری میں پہلے نمبر پرکمشنر ظفرعبدا?، دوسرے نمبر طاہر محمود، تیسرے نمبر شوکت علی اور چوتھے پر شوزب علی کا نام تجویز کیا گیاتھا۔ وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا کہ ظفرعبدا? اگست 2018میں ریٹائر ہوجائیں گے جس کے بعد طاہر محمود چیئرمین کیلئے موزوں ترین امیدوار ہیں۔ندرخواست گزار کے مطابق وزارت خزانہ کے ریکارڈ میں واضح ہے کہ وفاقی کابینہ اور وزیر اعظم نے پہلے طاہر محمود کی تعیناتی کی منظوری دی جیسے بعد ازاںنننمسلم لیگ ن کی اہم شخصیت کیننکابینہ پر اثر انداز ہونے پرننطاہر محمود کی تعیناتی منسوخ کی گئیننچونکہننطاہر محمود رمضان شوکر مل کے ریکارڈ کی ٹمپرنگ کے کیس میں ظفر حجازی کے خلاف گواہ ہیں۔ اور اس وجہ سے اسحاق ڈار جو کہ ظفر حجازی کے بہت قریب ہیں طاہر محمود کو پسند نہیں کرتے اور وہ سمجھتے ہیں کہطاہر محمود کی تعیناتی شریف خاندان اور حکمران جماعت کے دیگر لوگوں کیلئے مشکلات کا باعث بنے گی۔نناسی وجہ سے وزیراعظم نے دفتری اوقات ختم ہونے کے باوجود وزارت خزانہ کو ہدایت جاری کرکے طاہر محمود کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے سے منع کرتے ہوئے تقرری کے احکامات منسو خ کرائے اور اگلے ہی روز نئی سمری تیار کرا کے وفاقی کابینہ کا اجلاس بلائے بغیر کابینہ ارکان کو انکے دفاتر اور گھروں میں سمری بھیج کر منظوری حاصل کی تاکہ شوکت حسین کی تقرری کو یقینی بنایا۔نندرخواست گزار نے شوکت حسیب کی تعیناتی کو منسوخ کرنینکی درخواست کی ہے۔مزید قومی خبریں
-
لاہور : بارش سے بجلی کا ترسیلی نظام متاثر، 46 سے زائد فیڈر ٹرپ کر گئے
-
صوبائی وزیر صحت کی زیر صدارت فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کا سینڈیکیٹ اجلاس
-
اٹک کے نواحی علاقہ میں پب جی گیم نے دوست کے ہاتھوں دوست کو قتل کر وادیا
-
کراچی، دوست کے ہاتھوں دوست کے قتل کی سی سی ٹی وی سامنے آگئی
-
گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری سے ایران کے قونصل جنرل کی ملاقات
-
گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری کی تبدیلی کے امکانات کم ہوگئے
-
21اپریل کا ضمنی الیکشن 8،فروری کے الیکشن کا ہی ری پلے تھا،رائے حسن نواز
-
پنجاب میں پراونشنل انفورسمنٹ اتھارٹی کاقیام، وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے منظوری دے دی
-
ڈیرہ غازی خان پولیس کی کارروائی،منشیات فروش کو گرفتار کر کے 4 کلو گرام چرس برآمد کر لی
-
وفاقی وزیر برائے وفاقی تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے یونیسیف کے نمائندے کی ملاقات
-
نوجوانوں کو معاشی طور پر مستحکم کرنا ہماری اولین ترجیح ہے،رانا مشہود احمد خاں
-
سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے،وفاقی وزیررانا تنویر حسین
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.