بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' نے پرویز مشرف کی جان بچائی تھی

جان بچانے پر پرویز مشرف نے اور اس وقت کے آئی ایس آئی چیف نے را کا شکریہ ادا کیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 26 مئی 2018 11:27

بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' نے پرویز مشرف کی جان بچائی تھی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔26 مئی 2018ء) : بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سابق سربراہ اے ایس دولت نے انکشاف کیا ہے کہ را نے جنرل (ر) پرویز مشرف کی جان بچائی تھی ، انہوں نے کہا کہ جان بچانے پر پرویز مشرف اور اس وقت کے آئی ایس آئی چیف نے را کا شکریہ ادا کیا تھا ۔ قومی اخبار میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق بھارتی خفیہ سراغ رسانی ادارے ’’را‘‘ کے سابق سربراہ اے ایس دولت نے انکشاف کیا کہ سابق پاکستانی صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کی زندگی ایک مرتبہ ’’را‘‘ نے بچائی ، ان کی زندگی را نے یہ اطلاع دے کر بچائی تھی کہ جیش محمد ان پر جان لیوا حملہ کرنے والی ہے اور را کی جانب سے یہ اطلاع موصول ہونے پر پاکستانی اداروں نے اس حملے کی روک تھام کرلی تھی اور حملہ آور کو بعدازاں تختہ دار پر لٹکا دیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے سابق سربراہ اے ایس دولت نے بھارتی نجی ٹی وی چینل کی 2خواتین اینکر پرسن برکھادت اور شیلا بھٹ کو الگ الگ تفصیلی انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ جنرل پرویزمشرف اوراس وقت کے آئی ایس آئی کے سربراہ نے مشرف کی جان بچانے پر را کا شکریہ ادا کیا تھا۔ اے ایس دولت نے آئی ایس آئی کے سابق سربراہ ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل اسدرانی کے ساتھ مل کر اسپائی کرانیکل نامی کتاب قلم بند کی ہے جس نے دونوں ممالک میں طوفان کھڑا کردیاہے۔

اور یہ کتاب آج کل خبروں کی زینت بھی بنی ہوئی ہے۔ ’’دی سپائے کرونیکلز:را، آئی ایس آئی اینڈ دی الویژن آف پیس‘‘ میں کئی انکشافات کیے گئے ہیں، جس میں 1991ء میں بحیثیت آئی ایس آئی سربراہ لیفٹننٹ جنرل اسد درانی کی خفیہ طورپر بھارتی خفیہ ایجنسی ''را'' کےسربراہ سےملاقاتیں بھی شامل ہیں۔ گزشتہ رات پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سابق سربراہ آئی ایس آئی لیفٹیننٹ (ر) جنرل اسد درانی کو بھارتی خفیہ ادارے را کے سربراہ کے ساتھ ملک کر قلمبند کی گئی کتاب میں دیے گئے اپنے موقف پر وضاحت کے لیے 28مئی بروز ( پیر ) کو جنرل ہیڈکوارٹر (جی ایچ کیو) طلب کر لیا گیا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ  کتاب ’’سپائی کرانیکل‘‘ پر لیفٹیننٹ (ر) جنرل اسد درانی سے منسوب خیالات پر وضاحت  کے لیے انہیں  طلب کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملٹری کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کا اطلاق تمام حاضر اور ریٹائرڈ فوجیوں پر ہوتا ہے۔ اسی باعث اسد درانی کو بھی جواب طلبی  کے لیے جی ایچ کیو میں طلب کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ سابق آئی ایس آئی چیف اسد درانی نے بھارتی خفیہ ادارے را کے سابق چیف کیساتھ مشترکہ طور پر لکھی گئی کتاب میں دعوی کیا ہے کہ پاکستان نے معاہدے کے تحت اسامہ بن لادن کو پکڑوایا۔

جبکہ پاکستان جلد کلبھوشن یادیو کو بھی چھوڑ دے گا۔ جس پر پاک فوج نے شدید تحفظات کا اظہار کرکے اسد درانی کو جواب طلبی کے لیے جی ایچ کیو آنے کی ہدایت کر دی ہے۔