اپوزیشن ایوان کا لازمی جزو ہے مگر رویہ درست نہیں ، راجہ مشتاق منہاس

آئینی اصلاحات سے 70سالوں بعد آزادکشمیر کے عوام کو بااختیاربنانے کا موقع ملا ، عوام کے دیرینہ آئینی اور قانونی مسائل حل ہونگے، دس اضلاع میں فیملی کورٹس کا قیام ہماری حکومت کا بڑا کارنامہ ہے،بجٹ پر بحث کے دوران اظہار خیال

ہفتہ 26 مئی 2018 16:33

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مئی2018ء) آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی میں نظر ثانی میزانیہ 2017-18اورتخمینہ میزانیہ2018-19پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے آزادکشمیر کے وزیر اطلاعات ، سیاحت و آئی ٹی راجہ مشتاق احمد منہاس نے کہاکہ اپوزیشن ایوان کا لازمی جزو ہے لیکن اپوزیشن کا رویہ درست نہیں ۔ ماسوائے ممبراسمبلی سردار خالد ابراہیم کے جنہوں نے حکومت اور اپوزیشن دونوں کی رہنمائی کی ۔

انہوں نے کہاکہ محمد نواز شریف کشمیریوں کے محسن ہیں ، انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کشمیریوں کی بھرپور ترجمانی کی اور برہان مظفروانی کو ہیرو قرار دیا۔آزادکشمیر اسمبلی میں کشمیریوں محسن کے خلاف اس طرح کا ردعمل سراسر زیادتی ہے۔ نواز شریف نے مختلف مواقعوں پر آزادکشمیر کی تعمیر و ترقی کے حوالے سے دررمندانہ رویہ رکھا اور تحریک آزادی کشمیر کو بھرپور انداز میں اجاگر کیا ، نواز شریف کی وجہ سے ہی بجٹ میں بے پناہ اضافہ ممکن ہوا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ایسے محسن نے آزادکشمیر کی مالی امداد، داخلی خودمختاری کا وعدہ نبھایا اس کے خلاف ایسا رویہ قابل مذمت ہے ۔ انہوںنے کہاکہ محمد نوازشریف نے راجہ محمد فاروق حیدرخان کے آزادکشمیر کے عوام سے کیے گئے وعدوں کو وفا کرنے میں کردار ادا کیا جس پر وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور پوری وفاقی کابینہ مبارکباد کی مستحق ہے ۔ا نہوں نے کہاکہ آئینی اصلاحات سے 70سالوں بعد آزادکشمیر کے عوام کو بااختیاربنانے کا موقع ملا ہے ۔

اس سے آزادکشمیر کے عوام کے دیرینہ آئینی اور قانونی مسائل حل ہونگے ۔ ان تاریخی اقدامات پر عوام ہمیشہ ہماری حکومت اور راجہ محمد فاروق حیدرخان کو خراج تحسین پیش کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم راجہ محمد فارو ق حیدرخان کا ایمرجنسی سروسز شروع کرنا ایک اہم کارنامہ ہے ۔ اسی طرح دس اضلاع میں فیملی کورٹس کا قیام بھی ہماری حکومت کا ایک بڑا کارنامہ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ میں خطیر رقم سڑکوں کی بہتری کیلئے رکھی گئی ہے جس سے روڈ انفراسٹرکچر میں بہتری آئے گی ۔ ہماری حکومت نے تمام مرکزی شاہرات کو اپ گریڈ کرنے کیلئے فنڈز مختص کیے ۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ وزیر اعظم کمیونٹی انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ پروگرام سے آزادکشمیر میں ایک خاموش انقلاب آرہا ہے جس کے تحت تمام بنیادی سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں اور عوام کے معیار زندگی میں مثبت تبدیلی آرہی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ وفاقی محصولات میں اضافے کا تمام کریڈٹ وزیر اعظم آزادکشمیر کو جاتا ہے جس سے خسار ے کی لعنت ختم ہو گی اور مالیاتی خودمختاری آئے گی۔ انہوں نے کہاکہ ختم نبوت بل کی منظوی بھی آزادکشمیر حکومت کا تاریخی کارنامہ ہے ۔ اسی طرح لائن آف کنٹرول کے شہدا ء کے معاوضہ جات میں اضافہ اور لائن آف کنٹرول سے ملحق علاقوں کیلئے پیکج بھی بجٹ میں شامل ہے۔

انہوں نے کہاکہ افواج پاکستان جو لائن آف کنٹرول پر قربانیاں دے رہے ہیں کو سلام پیش کرتا ہوں ۔ ریاست میںسیاحت کے فروغ کیلئے بھرپور اقدامات کررہے ہیں ۔بجٹ میں آزادکشمیر میں ٹوریسٹ سپاٹس کی نشاندہی کیلئے بھی اضافی رقم رکھی گئی ہے ۔وزیر برقیات راجہ نثار احمد خان نے بحث میں حصہ لیتے ہوء کہاکہ کہ قائد پاکستان محمد نواز شریف اور وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان وعباسی انکے مشیر خزانہ اور وزیر اعظم آزاد کشمیر،وزیر خزانہ اور ان کی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کرتاہوں جنہوں نے اس بجٹ کو تاریخی بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہاکہ اداروں کا احترام کرتے ہیں ، سیاسی رہنمائوں کی قدر کرنی چاہیے۔ میں جب بھی دھیر کوٹ سے گزرتاہوں تو سردار عبدالقیوم خان کی قبر پر حاضری دے کر جاتا ہوں ، ہم نے ان سے رہنمائی حاصل کی،اسی طرح سردار سکندرحیات خان ، سردار محمد ابراہیم خان ،کے ایچ خورشید اور دیگر قیادت سے ہم نے رہنمائی حاصل کی ہے میں ان کی عزت کرتاہوں ۔ میری پورے ایوان سے گزارش ہے کہ قومی قیادت کا احترام کریں ۔

ہم سب الحاق پاکستان کے خواہشمند ہیں اس لیے ہمیں ساری سیاسی قیادت کا احترام کرنا چاہیے ۔ میاں محمد نواز شریف ہمارے لیڈر ہیں اور نواز شریف وہ واحد لیڈر ہیں جنہوں نے کشمیر کونسل کے سارے اجلاس مظفرآباد میں کیے اور انکی موجودگی میں ہمارے بجٹ پر کٹ نہیں لگا اور ہمارے ترقیاتی بجٹ کو 100فیصد بڑھایا گیا۔ ماضی میں ہمارے بجٹ پر کٹ لگتا رہا ہے 8ارب کا اعلان کر کے 4ارب دیا جاتا تھا ۔

انہوں نے کہاکہ ہماری حکومت نے کل بجٹ کا 33فیصد سوشل سیکٹر کیلئے مختص کیا ہے جس سے افرادی قوت میں بہتری آئے گی ۔ اسی طرح ترقیاتی بجٹ میں اضافہ کیا گیا اور کئی منصوبہ جات وفاقی حکومت کے بجٹ میں بھی شامل ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ماضی میں صرف اعلان کیے گئے منصوبہ پر کام شرو ع نہیں کیا جا سکا ، آج ہم ماضی کے اعلان کردہ ان منصوبہ جات پر کام کررہے ہیں ۔

وزیر اعظم کمیونٹی انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ پروگرام پورے آزادکشمیر میں بلا تخصیص جاری ہے ۔ وزیر تعمیر ات عامہ چوہدری محمد عزیز نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہاکہ تحریک آزادی کشمیر کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ دینے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں جنہوں نے ہندوستان کا ظلم و جبربرداشت کرتے ہوئے تحریک آزادی کو زندہ رکھا ہوا ہے ۔ میں آج اپنے ان بھائیوں کو آزادکشمیر کے عوام کی جانب سے بھرپور حمایت کا یقین دلاتا ہوں ۔

انہوںنے کہاکہ ایوان کے توسط سے اقوام عالم سے اپیل کرتا ہوں کہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر نوٹس لے ۔ انہوںنے کہاکہ ماضی میں 10ارب کے بجٹ میں40ارب کی سکیمیں منظور کر دی گئیں اس کے باوجود ہم نے ان منصوبہ جات کو جار ی رکھا ۔ PMCIDP ہر حلقہ میں برابری کی بنیاد پر دیا جارہاہے جو کہ تاریخ کا سب سے بڑا منصوبہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہماری حکومت نے ایل او سی کیلئے خصوصی پیکج دیا اور شہداء و زخمیوں کے معاوضہ جات میں اضافہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ شاہرات کی حفاظت کیلئے ’’وے سٹیشن ‘‘بنائیں گے تاکہ لوڈر گاڑیوںسے سڑکوںکو نقصان نہ ہو اسی طرح سڑک پر ٹول لگا کر اس رقم سے سڑکوں کی مینٹیننس کرینگے ۔ ہماری حکومت نے سیاست کو نہیں بلکہ ریاست کو سامنے رکھ کام کیا ہے ۔ ہمارے اقدامات کیوجہ سے لوگ آئندہ بھی مسلم لیگ ن کو ووٹ دینگے ۔ انہوں نے کہاکہ رواں سال محکمہ تعمیر ات عامہ نے ٹینڈرنگ کے پراسس میں600ملین روپے کی بچت کی ہے ۔

اسی طرح مرزائیوں اور قادیانیوں کو غیر مسلم قراردینا ہماری حکومت کا سب سے بڑا کارنامہ ہے ۔ وزیر تعمیرات عامہ نے کہا کہ یہاں لوگ ایک طرف نواز شریف کو غدار کہتے ہیں جنہوںنے ہمارے ترقیاتی بجٹ کو دونگا کیا اور دوسری طرف اس کے دیے ہوئے بجٹ سے حصہ بھی مانگتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے ’’اِدھر ہم اُدھر تم‘‘ کا نعرہ لگانے والوں کو بھی غدار نہیں کہا اور پاکستانی راز بیچنے والوں کوبھی غدار نہیں کہا۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے پاکستان کے خلاف سازشیں کرنے والے کسی اور کو بھی غدار نہیں کہا جس نے بھارتی وزیر اعظم راجیو گاندگی کے اسلام آباد آنے پر کشمیر ہائوس کے بورڈ اتارے اور جس نے کشمیری مجاہدین کی فہرستیں بھارت کو دیں ۔ انہوںنے کہاکہ ماضی میں فیز7پر دو کروڑ روپے مختص کر کے 25کلومیٹر سڑکوں کے ٹینڈرز بھی لگا دیے ۔ اسی طرح فیز8میں 25کلو میٹر کیلئے ڈیڑھ کروڑ روپے مختص کر کے ٹینڈرز لگوائے گئے ۔ہم نے پھر بھی ان منصوبوں کو مکمل کیا اور جاری ترقیاتی منصوبوں کیلئے بھرپور فنڈز رکھے ۔ ہم ماضی کے دیے ہوئے منصوبے مکمل کررہے ہیں کیونکہ ہمیں پتا ہے کہ حکومتیں حکومتوں کا تسلسل ہوتی ہیں اسی لیے ہم 80فیصد بجٹ ماضی کے جاریہ منصوبوں پر خر چ کررہے ہیں ۔