نوکوٹ،گاؤںمیں بااثر افراد کا تشدد سرکاری ٹیچر اور9 بچوں کی ماںدو روز سے کھلے میدان میں انصاف کی منتظر

ہفتہ 26 مئی 2018 17:09

نوکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مئی2018ء) ماہ صیام میں حوا کی بیٹی پر کلوئی تھانے کی حدود کے گاؤںمیں بااثر افراد کا تشدد سرکاری ٹیچر اور9 بچوں کی ماںدو روز سے کھلے میدان میں انصاف کی منتظر ہے مگر پولیس حوا کی بیٹی کو انصاف دلوانے نہ پہنچی تفصیلات کے مطابق نوکوٹ کے قریب گاؤں نصیر ہنگورجو میں سرکاری پلاٹ پر بیٹھی 9 بچوں ماں اور پرائمری ٹیچر سمیرا زوجہ چھٹن ہنگورجو پر گاؤں کے بااثر افراد قاسم ہنگورجو ممتاز نذیر زوالفقار نے کلہاڑیوں اور ڈنڈوں سے ڈرادھمکا کر گاؤں سے بیدخل کرنے کی کوشش کی انکار کرنے پر خاتوں پر تھپڑوں اور مکوں سے تشدد کیا اور تذلیل کا نشانہ بناتے ہوئے کپڑے بھی پھاڑ دیئے متاثر خاتوں نے بتایا کہ میرا غیر قوم کی ہونے کی وجہ سے گاؤں کے بااثر افراد مجھے گاؤں میں برداشت نہیں کرتے ہیں اور 8 سال قبل بھی مجھے اور میرے شوہر کو زبردستی گاؤں سے بیدخل کردیا تھا اورہم مجبور ہوکر تین کلومیٹر دور نوکوٹ کے مکرانی محلے میں سکونت اختیار کرلی تھی اب میر ا شوہرکئی دنوں سے بیمار ہے اور شوہر کے اصرار اور کہنے پرمیں گاؤں واپس آئی تھی کیونکہ میرے شوہر اور بچوں کے دشتہ دار گاؤں میں آباد ہے شوہر سخت علیل ہے اوردشتہ داروں کے علاوہ میرے بچوں کا کوئی سہارا نہیں ہے اور نہ ہی کوئی ٹھکانہ ہے جبکہ گاؤں کے قریب میرے شوہر کی 12 ایکڑز زمین بھی ہے جو گاؤں سے دور ہے اور میری نوجوان بچیاں ہے میں نے ویرانے رہنے کے بجائے گاؤں میں مسجد کے قریب سرکاری زمین پرباڑ اور جھونپڑی بنا آکر بیٹھی ہو اور نہ ہی گاؤں کسی افراد کی زمین پر قبضہ کیا ہے لیکن پھر بااثر افراد چاہتے ہیں کہ میں گاؤں سے چلی جاؤسمیرا بی بی نے ایس ایس پی تھرپارکرسے اپیل کی ہے کہ مجھے انصاف فراہم کیا جائے اور تشدد اور تذلیل کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔

متعلقہ عنوان :