پیمرا کی جانب سے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین اور ان کے ٹی وی شو پر 30 دن کی پابندی خوش آئند لیکن ناکافی ہے،قاری خلیل الرحمن

ہفتہ 26 مئی 2018 17:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مئی2018ء) مرکزی جمعیت اہلحدیث کراچی کے جنرل سیکرٹری قاری خلیل الرحمن جاوید نے کہا ہے کہ پیمرا کی جانب سے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین اور ان کے ٹی وی شو پر 30 دن کی پابندی خوش آئند لیکن ناکافی ہے۔ ڈاکٹر عامر لیاقت کو ہاں میں ہاں ملانے والے مولوی چاہئیں ۔ میرا جرم یہ تھا کہ میں قرآن و حدیث کی روشنی میں حق بات کر رہا تھا ۔

مجھے شکار کرنے کی کوشش میں اللہ کے فضل سے عامر لیاقت خود شکار ہو گئے ۔ پروگرام دیکھنے والوں کو اندازہ ہے کہ پروگرام کا آخری حصہ پہلے سے طے شدہ تھا ۔ مجھے زبردستی متنازع بنانے کی کوشش کی گئی ۔ ڈاکٹر عامر لیاقت میرا قرض دار ہے ۔اگر قرض کی ادائیگی کردی تو دعا کروں گا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعیت اہلحدیث سندھ کے قائم مقام ناظم اعلی سید عامر نجیب ، سیاسی امو رکے چیئرمین محمد اشرف قریشی ، امیر کراچی مولانا افضل سردار کے ہمراہ ہفتہ کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پیمرا کی جانب سے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین اور ان کے ٹی وی شو پر 30 دن کی پابندی خوش آئند لیکن ناکافی ہے ۔ ہم تاحیات پابندی کا مطالبہ کرتے ہیں ۔ فرقہ واریت پھیلانے والے اینکر کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ پروگرام میں موجود عوام کو اشتعال دلا کر میری جان کو خطرے میں ڈالا گیا ۔ جس طرح گذشتہ دو روز سے اہلحدیث مکتبہ فکر تحقیر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔

اس سے ملک کے دو کروڑ سے زائد اہلحدیثوں کی دل آزاری ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عامر لیاقت ہمارے بہادر فوجیوں کی ان قربانیوں کو بھی رائیگاں کرنے پر تلے ہوئے ہیں ، جو وہ ملک میں قیام امن اور فرقہ واریت اور مذہبی انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے دے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی مکتبہ فکر کے خلاف نہیں ۔ ہماری مہم صرف عامر لیاقت کے خلاف ہے۔ مذہبی منافرت پھیلانے والے پروگرامز میں علماء کا جانا ناجائز ہے ۔ لاکھوں لوگوں کو مسلمان بنانا ہی ذاکر نائیک کے لیے بڑی عزت کی بات ہے ۔ عامر لیاقت نے لنچ باکس گھر لے جانے کا طعنہ دیا ۔ میں انہیں دعوت دیتا ہوں کہ رمضان کی باقی تمام افطاریاں میرے گھر آ کر کریں اور میں ان کی طرح شور مچا کر کسی کو بتاؤں گا بھی نہیں ۔