حیدرآباد،گذشتہ کئی دنوں سے جاری گرمی کی شدید لہر میں کمی نہیں آسکی ہے ،صبح سے شام گئے تک سخت گرمی کے ساتھ گرم ہوائیں چلتی رہیں

ہفتہ 26 مئی 2018 21:27

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مئی2018ء) حیدرآباداور اس کے گردونواح کے علاقوں میں گذشتہ کئی دنوں سے جاری گرمی کی شدید لہر میں کمی نہیں آسکی ہے اور ہفتہ کے روز بھی سورج دن بھر آگ برسا تا رہا اور صبح سے شام گئے تک سخت گرمی کے ساتھ گرم ہوائیں چلتی رہیں ،محکمہ موسمیات کے مطابق ہفتہ کے روز حیدرآباد میں درجہ حرارت 46ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، گرم ہوائیں چلنے کے سبب دن بھر سڑکوں پرسناٹاچھایا رہا اورشہریوں کے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوکررہ گئے،حیدرآباد میں شدید گرمی کے ساتھ ساتھ ،مضر صحت اشیاء اور جعلی مشروبات کی فروخت کے سبب گیسٹرو اور ڈائریا کے مریضوں میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہاہے اور دو روز کے دوران حیدرآباد شہر اور قرب وجوار کے علاقوں سے سینکڑوںافراد کو سول ہسپتال ، بھٹائی ہسپتال لطیف آباد ،گورنمنٹ ہسپتال پریٹ آباد ،گورنمنٹ ہسپتال قاسم آباد ،میمن ہسپتال ،ماجی ہسپتال اور راجپوتانہ ہسپتال سمیت دیگر سرکاری و نجی ہسپتالوں میں پہنچایاگیا ہے جن میں بچوں اور ضعیف العمر افراد کی تعداد زیادہ ہے جبکہ گرمی میں اضافہ کے ساتھ ہی شہر کے مختلف علاقوں میں برف کی قلت پیدا ہوگئی ہے اسی طرح قیامت خیز گرمی کے باوجود حیسکو کی جانب سے 12سے 14گھنٹے غیراعلانیہ وطویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ ہنوز جاری ہے اور اس کے ساتھ ہی دن بھر بجلی کی آنکھ مچولی کا سلسلہ بھی جاری رہتا ہے جبکہ کئی علاقوں میں گذشتہ 10سی15روز سے بجلی بند ہے جس کے باعث شہر بھر میں پینے کے پانی کی قلت بھی پیدا ہوگئی ہے اورشہریوں کی زندگی دہرے عذاب میں مبتلا ہے، مختلف سماجی تنظیموں کے رہنماؤں نے لوڈشیڈنگ اورقلت آب پراپنی تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکن کوارٹر ،حالی روڈ،دستگیر کالونی ،امانی شاہ کالونی سمیت لطیف آبادکے مختلف یونٹس ،سرفراز کالونی ،گئوشالہ ،رشی گھاٹ ،لیاقت کالونی ،نورانی بستی،محبوب ٹائون ،میرنبی بخش ٹائون ،پریٹ آباد،پھلیلی سمیت دیگر علاقوں میں پینے کا پانی بھی شہریوں کودستیاب نہیں ہے بجلی ہوتی ہے توپانی نہیں آتا اور جب پانی آتا ہے تو بجلی نہیں ہوتی ہے جبکہ بعض علاقوں میں ایک ایک ماہ سے پانی کی فراہمی متاثر ہے ،سخت گرمی ،بجلی اور پانی نہ ہونے کے سبب شہریوں کے معمولات زندگی بری طرح متاثر ہیں اور شہریوں کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے اور مطالبہ کر رہے ہیں کہ بجلی کی طویل وغیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم کرکے پینے کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنا یا جائے۔