وزیراعظم وفاق کے ملازمین کی طرح دیگر ملازمین کیلئے خالص تنخواہ کے برابر تین بونس کا اعلان کرے، محمد اقبال سواتی

ہفتہ 26 مئی 2018 21:37

مانسہرہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 مئی2018ء) صوبہ ہزارہ حقیقی کے سینئر نائب صدر محمد اقبال خان سواتی نے پرائم منسٹر شاہد خاقان عباسی کے پرسنل سیکرٹری فواد احمد چوہدری کو ہدایات دیں کہ وہ وفاق کے تمام ملازمین کی خالص تنخواہ کے برابر تین بونس کا اعلان کریں جس کے احکامات جاری ہو چکے ہیں، اس طرح صرف مرکزی ملازمین کو نوازنا تمام ملازمین کے درمیان نفرت کی دیوار کھڑی کرنا ہے۔

یہاں ہفتہ کو یہاں ایک پریس ریلیز میں انہوں نے بتایا کہ اگر یہی حکم نامہ تمام ملازمین اور پنشنرز کیلئے عید بونس کے طور پر ہوتا تو حکومت کی واہ واہ ہوتی، وزیر اعظم کو معلوم نہیں کہ گھر کے معمر لوگ جو پنشنرز کہلاتے ہیں، اپنے گھرانے کے خیالات کو متاثر کر سکتے ہیں اور یہ کہاں کا انصاف ہے کہ صرف مرکزی ملازمین جنہیں پہلے بھی صوبہ کے دیگر لوگوں سے زیادہ مراعات حاصل ہیں، جب کبھی ملازمین کی ضرورت، آبادی کا شمار کرنا ہو، ووٹوں کی فہرستوں کی تیاری ہو اور پولیو کو کامیاب کروانا ہے تو سب ملازمین شامل ہوتے ہیں اور جب شیرینی بانٹنے کی باری آئے تو صرف مرکزی ملازمین کو نوازا جائے۔

(جاری ہے)

زیادہ لوگوں کو ناراض کر کے چند لوگوں کو نوازنا درست اقدام نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ مغرب اور مشرق سے صوبوں کے قیام کی باتیں زور پکڑ رہی ہیں، اسمبلی میں بھی آواز گونج رہی ہے، اس صوبہ کا نام ہی نہیں لیا جا رہا جس کے سات افراد شہید ہوئے اور ایک سو کے قریب زخمی ہوئے جن کی داد رسی آج تک نہیں ہو سکی۔ انہوں نے کہا کہ 15 مئی کا گرینڈ جرگہ اس بات کا متقاضی ہے کہ بغیر کسی دبائو کے صوبہ ہزارہ کا اعلان فوری طور پر کیا جائے، جن صوبوں کے عوام کا خون قطرہ بھی نہیں بہا گیا انہیں تو صوبہ دینے کا وعدہ ہو رہاہے اور جس صوبہ کے عوام نے خون کی قربانی دے کر سات معزز قابل قدر شہریوں کا نذرانہ پیش کیا اور حکومت کی ضد نے سات کو شہید اور ایک سو لوگوں کو زخمی کیا ان لوگوں کی قربانیاں ضائع نہیں جائیں گی، عوام صوبہ ہزارہ پر زور مطالبہ کرتی ہے کہ مغربی پنجاب سے پہلے صوبہ ہزارہ کا اعلان کیا جائے وگرنہ آنے والے الیکشن میں صوبہ ہزارہ کے عوام عدم تعاون کا ثبوت دیںگے اور الیکشن کی مخالفت کریں گے جس میں صوبہ ہزارہ کا قیام نہیں ہوگا۔