سکھر کی وکلاء برادری کی جانب سے لاپتہ افراد کی بازیابی اور کراچی میں پر امن مظاہرین پر پولیس تشدد کے خلاف عدالتی کاروائی کا بائیکاٹ, احتجاجی مظاہرہ

ہفتہ 26 مئی 2018 21:59

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مئی2018ء) سکھر کی وکلاء برادری کی جانب سے لاپتہ افراد کی بازیابی اور کراچی میں پر امن مظاہرین پر پولیس تشدد کے خلاف عدالتی کاروائی کا بائیکاٹ, احتجاجی مظاہرہ اور نعرے بازی, لاپتہ افراد کی گمشدگی انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار, لاپتہ افراد کو منظر عام پر لایا جائی, رہنماؤں کا خطاب تفصیلات کے مطابق سندھ سے بڑی تعداد میں افراد کی گمشدگی اور کراچی میں گذشتہ دنوں لاپتہ افراد کی ورثائ خواتین کی جانب سیبازیابی کے لیے کیے جانے والے احتجاج پر پولیس کے تشدد کے خلاف وکلائ برادری نے عدالتی کاروائی کا بائیکاٹ کرکے سیشن کورٹ سکھر کے احاطے میں سندھ ہائی کورٹ بار کے رہنما قربان ملانو, ڈسٹرکٹ بار کے صدر شفقت رحیم ودیگر کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور نعرے بازی کی اس موقع پر مظاہرین نے لاپتہ افراد کی گمشدگی کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا اور کہا کہ لاپتہ افراد کو منظر عام پر لایا جائے اور اگر ان کے خلاف کوئی ثبوت ہیں تو انہیں فوری طور پر عدالتوں میں پیش کیا جائے اور کراچی میں سندھ کی بیٹیوں پر ہونے والے پولیس کے تشدد کا نوٹس لیا جائے اور ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کی جائے چیف جسٹس سندھ سے لاپتہ افراد کے حوالے سے از خود نوٹس لے کر متاثرہ خاندانوں کو انصاف فراہم کریں۔

#