چین کا امریکہ کی جوہری معاہدے علیحدگی کے بعد ورکنگ گروپ کے نئے شریک چیئرمین کی ضرورت پر زور

جوہری معاہدے کے تحت امریکہ چین کے ساتھ ورکنگ گروپ کا شریک چیئرمین تھا، امریکہ کی علیحدگی کے بعد مذکورہ ورکنگ گروپ کو فعال رکھنے کیلئے چین کے ساتھ مزید ایک شریک چیئرمین کی ضرورت ہے م، چینی مندوب

ہفتہ 26 مئی 2018 22:28

ویانا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 مئی2018ء) چین نے ایران کے جوہری معاہدے کے حوالے سے تشکیل دیے جانے والے ورکنگ گروپ کے نئے شریک چیئرمین کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ جوہری معاہدے کے تحت امریکہ چین کے ساتھ ورکنگ گروپ کا شریک چیئرمین تھا، امریکہ کی علیحدگی کے بعد مذکورہ ورکنگ گروپ کو فعال رکھنے کے لیے چین کے ساتھ مزید ایک شریک چیئرمین کی ضرورت ہے۔

چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق ایران کے جوہری معاہدے کے حوالے سے ویانا اجلاس میں شریک چین کے نمائندے وانگ چھون نے کہا کہ مذکورہ معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کے بعد چین ایران کے ارک جوہری ری ایکٹر کی ترتیب نو کے حوالے سے تشکیل دیے جانے والے ورکنگ گروپ کے نئے شریک چیئرمین کی توقع رکھتا ہے۔

(جاری ہے)

دو ہزار پندرہ میں طے پانے والے جوہری معاہدے کے تحت امریکہ چین کے ساتھ ورکنگ گروپ کا شریک چیئرمین تھا۔

وانگ نے کہا کہ امریکہ کی علیحدگی کے بعد مذکورہ ورکنگ گروپ کو فعال رکھنے کے لیے چین کے ساتھ مزید ایک شریک چیئرمین کی ضرورت ہے۔چینی مندوب نے میڈیا کو بتایا کہ امریکی اقدام کے باوجود دیگر تمام فریقین جوہری معاہدے کو بچانے کے لیے تعاون کرنا چاہتے ہیں۔چین نے ہمیشہ مذکورہ معاہدے کی حمایت کی ہے جبکہ اس مسئلے کے حل کے لیے چین کی جانب سے کثیر الاطرافی سفارتی اقدامات کیے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :