حکومت تاریخی بجٹ کے جشن میں مصروف،مہاجرین جموں کشمیر1989ء حالات کے رحم وکرم پر چھوڑ دیئے گئے

بھوک سے نڈھال مہاجرین حکومتی توجہ کے منتظر‘2ماہ سے گزارہ الائونس بند‘مہاجرین شدید ذہنی اذیت میں مبتلا ہوگئے

ہفتہ 26 مئی 2018 22:39

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 مئی2018ء) حکومت آزادکشمیر تاریخی بجٹ کے جشن میں مصروف،مہاجرین جموں کشمیر1989ء حالات کے رحم وکرم پر چھوڑ دیئے گئے،بھوک سے نڈھال مہاجرین حکومتی توجہ کے منتظر،دوماہ سے گزارہ الائونس بند،مہاجرین شدید زہنی اذیت میں مبتلا ہوگئے،مہاجرین 1989کا کوئی نمائندہ اسمبلی میں ہوتا تو مظلوموں کی آوازبلند ہوتی۔

تفصیلات کے مطابق مہاجرین1989ء جو دو ماہ سے گزارہ الائونس نہ ملنے کے باعث شدید مالی مشکلات سے دوچار ہیں،دوکاندار مجبوراً اشیاء خردونوش نہیں دے رہے ہیں چونکہ مہاجرین کودوماہ سے گزارہ الائونس نہیں ملا جبکہ حکومت آزادکشمیر میں تاریخی بجٹ کا جشن منارہی ہے سرکاری خزانے سے افطار ڈنر دیئے جارہے ہیں جبکہ دوسری جانب مہاجرین پانی اورنمک سے سحر اورافطارکرنے پر مجبور ہیں۔

(جاری ہے)

عملاً حکومت کی جانب سے مہاجرین کیلئے کوئی کام نہیں کیا جارہا ہے حکومت کی ایماء پر محکمہ بحالیات نے مہاجرین کو صبرکرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ فنڈزآئے دے دیں گے ۔اس موقع پر مہاجرین کا کہنا تھا کہ وزیربحالیات اورکمشنر بحالیات کی تنخواہ اگر ایک دن بھی لیٹ ہو جائے توآسمان کو سرپراٹھا لیتے ہیں مگر ہمیں دو ماہ سے گزارہ الائونس نہیں دیا جارہا ہے وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر خان فی الفور نوٹس لیں بصورت دیگر حتجاج پر مجبورہونگے۔

متعلقہ عنوان :