فاٹا کا خیبرپختونخوا میں انضمام ،150سالہ تاریخ کو ایک بار پھر دہرایا گیا، ملک سکندرخان

ہفتہ 26 مئی 2018 23:30

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 مئی2018ء) جمعیت علماء اسلام کے صوبائی جنرل سیکرٹری ملک سکندرخان ایڈوکیٹ نے کہاہے کہ فاٹا کا انضمام خیبرپختونخوا میں 150سالہ تاریخ کو ایک بار پھر دہرایا گیا ،ایف سی آر کے نفاذ کے وقت فاٹا کے عوام پر زبردستی مسلط کیا گیا ،آج علیحدہ صوبہ کے مطالبہ کرنیوالے قبائیلوں پر ایک بار پھر امریکی ایجنڈا مسلط کیا گیا اور قبائل کی رائے کو پاو،ْں تلے روند دیا گیا، قبائل کی شناخت ختم کر دی۔

انہوںنے اپنے بیان میں کہا کہ سینیٹ اور قومی اسمبلی میں نمائندگی کو مشکوک بنا دیا گیا اور 375ارب روپے میں ڈوبے ہوئے صوبہ کے ساتھ مرج کرکے قبائل عوام کو ناکارہ گناہوں کی دلدل میں پھنسا دیا گیا،انہوںنے کہاکہ افسوس کی بات تویہ ہے کہ فاٹاکے بارہ ارکین قومی اسمبلی کوبھی نظراندازکیاگیااورجن پارٹیوں کی فاٹامیںکوئی حیثیت نہیں ہے ان کی مرضی پرزبردستی انضمام کیاجارہاہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ 4سال دھرنوں اور ناچ گانوں کی سیاست کرنے والوں نے قوم کو375 ارب روپے کا مقروض کر دیا ہے، لگتایوں ہے کہ یہ فیصلہ سیاسی جماعتوںکانہیں بلکہ انہیں اوپرسے آرڈرملاہے یہاں ہمارے ملک میں فیصلے کسی اورکے کہنے پرہوتے ہیں ہماری پالیسیوں پرامریکااثراندازہے امریکانے انضمام کے لئے مختلف سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطہ کیااورقائدجمعیت کوبھی قائل کرنے کی کوشش کی ،انضمام کے حوالے سے امریکاکی دلچسپی سوالیہ نشان ہے۔