لارڈز ٹیسٹ کے تیسرے روز کے کھیل کا اختتام، انگلینڈ نے پاکستان کے فتح کے ارمانوں پر پانی پھیر دیا

لارڈز ٹیسٹ میں انگلینڈ کے نچلے نمبرز کے بلے بازوں نے عمدہ کم بیک کرتے ہوئے پاکستان کیخلاف 56 رنز کی برترین حاصل کرلی، 4 وکٹیں ابھی بھی باقی

muhammad ali محمد علی ہفتہ 26 مئی 2018 22:37

لارڈز ٹیسٹ کے تیسرے روز کے کھیل کا اختتام، انگلینڈ نے پاکستان کے فتح ..
لندن(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔26مئی 2018 ء) لارڈز ٹیسٹ میں انگلینڈ نے پاکستان کے خلاف6وکٹوں پر 235رنز بنا لیے ۔انگلینڈ کی جانب سے اننگز کا آغاز الیسٹر کک اور مارک اسٹونمین نے کیا لیکن صرف ایک رن پر ہی محمد عباس نے الیسٹر کک کو ایل بی ڈبلیو کر دیا۔شاداب خان نے 31 کے مجموعے پر سٹونمین کو بولڈ کر دیا، انہوں نے 9 رنز بنائے،محمد عامر نے پہلے 9رنز بنانے والے ڈیو ڈ مالان کو آﺅٹ کیا اور دو گیند وں بعد کی جونی بیئر سٹو کی وکٹیں بکھیر دیں،بین سٹوکس کو شاداب خان نے اپنا شکار بنایا جس کے بعد محمد عباس نے برطانوی کپتان جوروٹ کو 68رنز پر ایل بی ڈبلیو آﺅٹ کیا ۔

بٹلر اور بیس نے ساتویں وکٹ کیلئے 125ناقابل شکست رنز کا اضافہ کرکے تیسرے دن کھیل کے اختتام پر انگلینڈ کا سکور 235رنز تک پہنچایا ،بٹلر 66اور بیس 55رنز کے ساتھ کریز پر موجود ہیں ۔

(جاری ہے)

اس سے پہلے ٹیسٹ کے تیسرے رو ز پاکستان نے اپنی بیٹنگ شروع کی اور محمدعباس اور محمد عامر نے کل کے سکور میں 13رنز کا اضافہ کیا جس کے بعد عباس آﺅٹ ہونے والے نویں بلے باز بنے ،بابر اعظم زخمی ہونے کے باعث بیٹنگ کے لیے نہ آئے اور یوں پاکستان کی پوری ٹیم 363رنز پر آل آﺅٹ ہوگئی ۔

انگلینڈ کو اپنی اننگز کے آغاز پر بڑا جھٹکا لگا جب ایلسٹر کک ایک رن بنا کر عباس کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آﺅٹ ہوگئے ۔سٹونمین اور روٹ نے دوسری وکٹ کیلئے30رنز جوڑے جس کے بعد سٹونمین 9رنز بنا کر شاداب خان کی گیند پر بولڈ ہوگئے ۔اس سے قبل دوسرے دن کا کھیل ختم ہونے پر ٹیم کا سکور 8 وکٹوں کے نقصان پر 350 تک پہنچا۔ان فارم بیٹسمین بابر اعظم کے ریٹائرڈ ہرٹ ہونے کے باوجود شاداب خان اور فہیم اشرف نے ٹیم کو سہارا دیا اور پاکستان کی پوزیشن مستحکم کی۔

پاکستان کی جانب سے اظہر علی 50، اسد شفیق 59 اور شاداب خان 52 رنز بناکر آﺅٹ ہوئے جبکہ بابر اعظم 68 رنز پر کھیل رہے تھے جب گیند ان کے بازو پر لگی اور انہیں گراو¿نڈ سے باہر جانا پڑا۔دوسرے روز کھیل ختم ہوا تو محمد عامر 19 اور محمد عباس بغیر کوئی رن بنائے کیریز پر موجود تھے۔پاکستان نے کھیل کے دوسرے روز اپنی پہلی نامکمل اننگز کا آغاز کیا تو حارث سہیل 21 اور اظہر علی 18 رنز کے ساتھ وکٹ پر موجود تھے۔

کھیل کے پہلے سیشن میں پاکستان کو دو وکٹوں کا نقصان اٹھانا پڑا۔پاکستان کی دوسری وکٹ حارث سہیل کی صورت میں گری، وہ 39 رنز بنا کر وکٹوں کے پیچھے کیچ آﺅٹ ہوئے۔ گرین کیپس کو تیسرا نقصان 119 رنز کے مجموعے پر ہوا جب اظہر علی 50 رنز بنانے کے بعد اینڈرسن کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آﺅٹ ہو گئے۔کھانے کے وقفے تک پاکستان نے تین وکٹوں کے نقصان پر 136 رنز بنائے تھے۔

مہمان ٹیم کو چوتھا نقصان اسد شفیق کی صورت میں ہوا جو 100 گیندوں پر 59 رنز بنا کر آو¿ٹ ہوئے۔قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد خاطر خواہ کارکردگی کا مظاہرہ نہ کر سکے اور صرف 9 رنز بنا کر آو¿ٹ ہوگئے۔سرفراز کے بعد بابر اعظم بھی 68 رنز بناکر ریٹائرڈ ہرٹ ہوگئے۔ پاکستان کی چھٹی وکٹ 318 کے مجموعی اسکور پر گری جب فہیم اشرف 37 رنز بناکر آﺅٹ ہوئے۔اس کے بعد شاداب خان 52 اور حسن علی بغیر کوئی رن بنائے آﺅٹ ہوگئے۔

میچ پہلے روز قومی ٹیم کے بولرز چھائے رہے تھے اور میزبان ٹیم کا کوئی بلے باز بڑی اننگز نہ کھیل سکا تھا۔لارڈز کرکٹ گراو¿نڈ میں پاکستان کے خلاف انگلش ٹیم اپنے کم ترین سکور 184 رنز پر ڈھیر ہوئی۔یاد رہے کہ انگلش کپتان جو روٹ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو بظاہر درست ثابت نہ ہوا اور پوری ٹیم 184 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی۔میزبان ٹیم کی جانب سے ایلسٹر کک 70 رنز کے ساتھ نمایاں رہے جب کہ جونی بیرسٹو، بین اسٹوک اور جوس بٹلر بالترتیب 27، 38 اور 14 رنز بنا کر آﺅٹ ہوئے اور 6 بلے باز ڈبل فیگر میں بھی شامل نہ ہوسکے۔

پاکستان کی جانب سے محمد عباس اور حسن علی نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 4،4 جب کہ محمد عامر اور فہیم اشرف نے ایک ایک بلے باز کو پویلین کی راہ دکھائی۔