مقبوضہ کشمیر: تحریک حریت کی پارٹی رہنمائوں اور کارکنوں کی مسلسل نظربندی کی شدید مذمت

انسانی حقوق کے عالمی ادارے کشمیری نظربندوں کو بھارتی مظالم سے نجات دلائیں‘بیان

اتوار 27 مئی 2018 13:10

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مئی2018ء) مقبوضہ کشمیر میںتحریک حریت جموں وکشمیر نے امیر حمزہ شاہ، میر حفیظ اللہ، عبدالغنی بٹ، محمد یوسف فلاحی، شکیل احمد یتو، عبدالسبحان وانی، محمد امین آہنگر، غلام محمد تانترے، محمد امین پرے، نذیر احمد مانتو، اعجاز احمد بہرو اور دیگر پارٹی رہنمائوں اور کارکنوں کی مسلسل نظربندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی پولیس سیاسی انتقام کے لیے ان کی رہائی میں بلا جواز رُکاوٹیں ڈال رہی ہے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق تحریک حریت کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ امیرِ حمزہ شاہ کو جنوری 2016ء میں گرفتار کرکے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جیل بھیجدیا گیاتھا اور تب سے ان پر مسلسل کئی بار کالا قانون لاگو کیا گیا۔

(جاری ہے)

ان پر لگائے گئے الزامات کو عدالت نے مسترد کرتے ہوئے اُن کی رہائی کا حکم دیا لیکن قانون اور انصاف قابض حکمرانوں کی لونڈی بن کر رہ گئے ہیں۔

ترجمان نے کہاکہ اسی طرح اعجاز احمد بہرو پر لاگو کالے قانون کو بھی عدالت نے کالعدم قراردیا ہے لیکن بھارتی پولیس نے انہیں رہا کرنے کے بجائے سوپور تھانے میں اخلاقی مجرموں کی طرح رکھا ہے اور ان کے اہل خانہ کو بھی ان سے ملنے کی اجازت نہیں دی جارہی ۔ہے۔ترجمان نے غلام محمد تانترے اور اس کے بیٹے کی کٹھوعہ جیل میں مسلسل نظربندی اور جیل انتظامیہ کی طرف سے اُن کے ساتھ مجرمانہ سلوک روا رکھے جانے کو انتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ظلم ا ورانتقام کی انتہا ہے کہ باپ بیٹے کو گزشتہ 2 سال سے نظربند رکھا گیا ہے جبکہ عدالت نے ان پر لگائے گئے الزامات بار بارمسترد کرتے ہوئے ان کی رہائی کے احکامات صادر کئے ہیں۔

ترجمان نے کہاکہ چاڈورہ کے علاقے ناگم سے تعلق رکھنے والے سجاد احمد بٹ سینٹرل جیل میں انتہائی علیل ہیں اور ڈاکٹروں نے اُن کو علاج کے لیے صورہ ہسپتال منتقل کرنے کا مشورہ دیا ہے لیکن جیل انتظامیہ ن کو صورہ اسپتال لے جانے میںلیت لعل سے کام لے رہی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ تحریک حریت کے رہنما میر حفیظ اللہ انتہائی علیل ہیں اور ڈاکٹروں نے انہیں آپریشن کرنے کا مشورہ دیا ہے لیکن کٹھ پتلی انتظامیہ نہ اُن کاآپریشن کرواتی ہے اور نہ انہیں رہا کرکے خود آپریشن کروانے کا موقع فراہم کررہی ہے۔

تحریک حریت کے ترجمان نے کہاکہ جموںو کشمیر کی جیلوں کو بھی تعذیب خانوں اور انٹروگیشن سینٹروں میں تبدیل کیا گیا ہے اور ان میں نظربند بند سیاسی رہنمائوں اور کارکنوں کو عذاب وعتاب کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور باضابطہ طور جسمانی وذہنی تشدد کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ کٹھوعہ، ادھمپور، کوٹ بھلوال، جموں، مٹن، بارہ مولہ اور سرینگر سینٹرل جیل میں نظربندوں کے ساتھ انتہائی مجرمونہ سلوک روا رکھا جارہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ جیلوں میں بھارتی پولیس اور ایجنسیاں باضابطہ چھاپے مار کر نظربندوں کو تشدد کا نشانہ رہی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ2ماہ قبل سینٹرل جیل سرینگر میں شکیل احمد یتوکو جسمانی تشدد کا نشانہ بناکر شدید زخمی کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ نظربندوں کو طبی سہولیات سے محروم رکھا جارہا ہے اور غیر معیاری غذا فراہم کی جارہی ہے۔ ترجمان نے ایمنسٹی انٹرنیشنل، انٹرنیشنل ریڈکراس اور انسانی حقوق کی دیگر عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ جموں وکشمیر میں جیلوں کی ناگفتہ بہ صورتحال کا جائزہ لے کر نظربندوں کو بھارتی مظالم سے نجات دلانے میں اپناکردار ادا کریں۔