ایرانی جوہری معاہدے پر دستخط کرنے والے ممالک کا ویانا میں اہم اجلاس

ایران کے سامنے منصوبہ رکھا جائے اوردیکھا جائے امریکی اخراج کے بعد نقصانات کو کیسے کم کیا جا سکتا ہے،اتفاق

اتوار 27 مئی 2018 14:00

ویانا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مئی2018ء) ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کے نفاذ کے بعد چین، روس، فرانس، برطانیہ اور جرمنی کے نمائندوں نے ایرانی جوہری معاہدے پر غور کے لیے ویانا میں ملاقات کی ہے جبکہ ایران نے کہا ہے کہ وہ دنیا کے ساتھ تجارت جاری رکھنا چاہتا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق2015ء میں طے پانے والے جوائنٹ کمپری ہینسیو پلان فار ایکشن ( ایرانی جوہری معاہدے سے امریکا کی علیحدگی) کے بعد کی صورتحال پر غور کے لیے اس معاہدے کے بقیہ پانچ فریقوں نے پہلی مرتبہ آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں ملاقات کی۔

اس ملاقات کا مقصد اس معاہدے کو بچانے کی راہ تلاش کرنا ہے۔ویانا میں ہونے والی ملاقات کی سربراہی یورپی یونین کے سفارتی امور کے محکمے یورپیئن ایکسٹرنل ایکشن سروس کی سیکرٹری جنرل ہیلگا شمڈ نے کی۔

(جاری ہے)

یورپی طاقتوں نے ویانا میں اس بات پر اتفاق کیا کہ 31 مئی تک ایران کے سامنے ایک منصوبہ رکھا جائے کہ اس معاہدے سے امریکی اخراج کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کو کیسے کم سے کم کیا جا سکتا ہے۔

ایرانی نائب وزیر خارجہ عباس آرغچی کے مطابق تہران یورپی ممالک کے اس منصوبے کے بعد ہی یہ فیصلہ کرے گا کہ آیا وہ جوہری معاہدے میں شامل رہتا ہے یا نہیں۔تاہم آرغچی کا یہ بھی کہنا تھاکہ ہمیں یہ اندازہ ہوا کہ یورپی ممالک، روس اور چین یہ سمجھنے میں سنجیدہ ہیں کہ معاہدے کو بچانے کا راستہ صرف یہی ہے کہ ایران کے مفادات کا احترام کیا جائے۔