پنجاب ایگریکلچر مارکیٹنگ ریگولیٹری ایکٹ کے تحت کمیشن ایجنٹس کا کردار محدود

اتوار 27 مئی 2018 14:40

راولپنڈی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مئی2018ء) سیکرٹری زراعت پنجاب محمد محمود نے کہا ہے کہ پنجاب ایگریکلچر مارکیٹنگ ریگولیٹری ایکٹ(PAMRA) ہول سیل مارکیٹ کیلئے ایک نئے دور کا آغاز ثابت ہو گا۔اس قانون کے تحت جدید اور حفظان صحت کے اصولوںکو مدنظر رکھتے ہوئے تجارتی سرگرمیاں جاری ہوں گی۔نیا قانون شہروں میں قائم زرعی منڈیوں کے پرانے اور فرسودہ نظام کو تبدیل کردے گا اور کسانوں کیلئے ایک بہترین تجارتی منڈی کا قانون ثابت ہوگا جس سے کاشتکار کو اپنی محنت کا بھرپور صلہ ملے گا اور عوام کی کمائی بھی ضائع ہونے سے بچ سکے گی۔

اے پی پی کو دستیاب معلومات کے مطابق سیکرٹری زراعت نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ منڈیوں کا پرانا نظام انگریز دور کی پیداوار تھا جس کی بدولت کاشتکار کو اپنی جنس کے بدلے کم قیمت ملتی تھی اور عوام کو وہی چیز مہنگے داموں ملتی تھی۔

(جاری ہے)

پرانا زرعی منڈیوں کا نظام کمیشن ایجنٹس کو سپورٹ کر رہا تھا اور کاشتکار کا استحصال ہو رہا تھا۔اب موجودہ پنجاب ایگریکلچر مارکیٹنگ ریگولیٹری ایکٹ (PAMRA)کسانوں کیلئے ایک بہترین تجارتی منڈی کا قانون ثابت ہوگا ۔

یہ نظام کمیشن ایجنٹس کے کردار کو محدودکرنے میں معاون ثابت ہوگا اور کاشتکار اپنی زرعی جنس براہ راست منڈیوں میں بھی فروخت کر سکے گا۔سیکرٹری زراعت پنجاب نے مزید بتایا کہ کارپوریٹ سیکٹر کے پرائیویٹ ادارے اس قانون کے بعد ہول سیل منڈیوں میںباآسانی کاروبار کر سکیں گے۔نئے قانون کے تحت قائم شدہ زرعی منڈیوں میں حکومت کا کردار ایڈمنسٹریٹو کی بجائے ایک ریگولیٹر کے طور پر ہوگا اور بنیادی طور پر یہ نظام پرائیویٹ سیکٹر کو کاروبار کرنے کے مواقع فراہم کرے گا۔

اس قانون کے تحت پرائیویٹ سیکٹر کسی بھی جگہ اپنی تجارتی سرگرمی جاری رکھ سکے گا بجائے کہ محدور" نوٹیفائیڈ" جگہ پر اپنی تجارتی سرگرمیاں جاری رکھے۔اس قانون کے تحت لائسنس کے حصول کے طریقہ کار کو بھی بہت آسان اورعوام دوست بنا دیا گیا ہے۔پمراایکٹ کے لاگو ہونے کے بعد منڈیوں میں صارفین کو سستی اور بہتر اشیائے خوردونوش میسر آئیں گی ۔

متعلقہ عنوان :