فیض آباد دھرنے میں فوج کے کردار سے متعلق وزارت دفاع کی رپورٹ منظر عام پر آ گئی

حکومت نے خود آئی ایس آئی کو دھرنا ختم کروانے کا ٹاسک سونپا، وزارت دفاع کی رپورٹ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان اتوار 27 مئی 2018 15:32

فیض آباد دھرنے میں فوج کے کردار سے متعلق وزارت دفاع کی رپورٹ منظر عام ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 مئی2018ء) فیض آباد دھرنے میں فوج کے کردار سے متعلق وزارت دفاع کی رپورٹ منظر عام پر آ گئی ۔حکومت نے خود آئی ایس آئی کو دھرنا ختم کروانے کا ٹاسک سونپا تھا۔تفصیلات کے مطابق فیض آباد دھرنے میں فوج کے کردار سے متعلق وزارت دفاع کی رپورٹ منظر عام پر آ گئی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فیض آباد آپریشن اسلام آباد ہائیوکورٹ کے حکم پر کیا گیا تھا۔

آپریشن کی تیاری نا قص تھی اور آپریشن کی پلاننگ بھی نا مکمل تھی۔جب کہ آپریشن میں ناکامی کی وجہ جڑواں شہروں کی پولیس کے درمیان تعاون کا فقدان ہونا تھا۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سیاسی قیادت نے مسلح فوج کو ساری صورتحال کو سنبھالنے کا ٹاسک سونپا تھا۔26 نومبر کو وزیراعظم ہاؤس میں ایک اجلاس کے دوران آئی ایس آئی کو فیض آباد دھرنا ختم کروانے کا ٹاسک دیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

اور دھرنا ختم کروانے کے لیے آئی ایس آئی کو مکمل بات چیت کا بھی اختیار دیا گیا تھا۔آئی ایس آئی نے مسئلہ کو بات چیت سے حل کروانے کی تجویز دی تھی۔یاد رہے کہ فیض آباد میں تحریک لبیک کی جانب سے دھرنا دیا گیا تھا۔یہ دھرنا کئی روز تک جاری رہا تھا جس کے بعد دھرنا مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آپریشن کا فیصلہ کیا گیا تھا جو ناکام رہا۔اس دھرنا کے حوالے سے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اس دھرنے کے پیچھے کچھ سیاسی جماعتوں کا ہاتھ ہے۔

جب کہ اس دھرنے میں فوج کے کردار سے متعلق بھی باتیں کی جاتی رہیں تاہم آج فیض آباد دھرنے میں فوج کے کردار سے متعلق وزارت دفاع کی رپورٹ میں سب کچھ کھل کر سامنے آ گیا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حکومت نے خود آئی ایس آئی کو دھرنا ختم کروانے کا ٹاسک سونپا تھا۔اور اس متعلق آئی ایس آئی کو مکمل بات چیت کا بھی اختیار دیا تھا۔