ماحولیاتی تبدیلیوں کی نتیجہ میں درجہ حرارت میں اضافہ کی روک تھام کیلئے شہری اورورٹیکل فاریسٹری کوفروغ دینے کی ضرورت ہے، وزارت ماحولیاتی تبدیلی

اتوار 27 مئی 2018 16:00

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مئی2018ء) ماحولیاتی تبدیلیوں کے نتییجے میں درجہ حرارت میں اضافہ کی روک تھام کیلئے شہری اورورٹیکل فاریسٹری کوفروغ دینے کی ضرورت ہے۔وزارت ماحولیاتی تبدیلی کے حکام کے مطابق جدید شہری فاریسٹری کے ذریعے شہروں کے درجہ حرارت کو کافی حد تک کم کیاجاسکتاہے،گھروں میں پودے اورسبزیاں ا گانے اوراس مقصد کیلئے گھروں کی چھتوں کواستعمال کرنے کے انتہائی اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔

(جاری ہے)

اس اقدام سے ماحول دوست گیس آکسیجن کی پیداواربڑھ جاتی ہے جبکہ کمروں کے درجہ حرارت میں نمایاں کمی آجاتی ہیں۔حکام کے مطابق شہری علاقوں میں جدید ترین طریقہ کارکے مطابق شجرکاری ، فاریسٹری اور پودے اگانے سے ان علاقوں میں درجہ حرارت میں نمایاں کمی لائی جاسکتی ہے ، درجہ حرارت میں کمی سے ائیرکنڈیشنرز کے استعمال میں بھی کمی سے بجلی کے بل میں 20 سے 50فیصد تک کمی ممکن ہے۔حکام کے مطابق اربن فاریسٹری کا تصور ایسے شہروں کیلئے دیا گیاہے جہاں آلودگی کی شرح زیادہ ہے، اس طریقہ فاریسٹری میں شہروں میں سڑکوں کے کنارے، پارکوں اوردیگرکھلی جگہ درختوں کو لگانا اورگھروں اورمحلوں میں میوہ داردرختوں اورسبزیاں اگانے پرتوجہ مرکوزکی جاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :