پشاور، فاٹا کا خیبر پختونخواہ میں انضمام ،جے یو آئی ف کی رکاوٹ بننے کی کوشش

اتوار 27 مئی 2018 20:10

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مئی2018ء) فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انِضمام اور قومی دھارے میں شمولیت پر جمعیت علماء اسلام(ف) کی رکاوٹ بننے کی کوشش ، جے یو آئی (ف) کے کارکنان نے خیبرپختونخوا اسمبلی کے سامنے احتجاج توڑ پوڑ اور اسمبلی کو تارلے لگانے کی کوشش کی ۔ خیبرروڈ پورا دن میدان جنگ بنا رہا تاہم پولیس نے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کر کے اراکین اسمبلی کے لئے راستہ بحال کروایا۔

لاٹھی چارج سے چھ کارکن زخمی اور دس افراد کو گرفتار کیا گیا۔ احتجاج کے باوجود سب سے پہلے جماعت اسلامی کے رکن صوبائی اسمبلی محمد علی خان خیبرپختونخوا اسمبلی پہنچے۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز فاٹا کے خیبرپختونخوا میں انضمام کے بل کی خیبرپختونخوا اسمبلی سے منظوری کے لئے اجلاس سے قل جمعیت علماء اسلام (ف) نے خیبرپختونخوا اسمبلی کے سامنے شدید احتجاج اور توڑ پھوڑ کی ۔

(جاری ہے)

مظاہرین نے اسمبلی گیٹ پر چڑھنے اور تالا لگانے کی کوشش کی اور پولیس پر پتھرائو بھی کیا تاہم پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کرتے ہوئے صبح سے میدان جنگ بنا ہوا خیبر روڈ خیبرپختونخوا اسمبلی کے اجلاس سے قبل مظاہرین سے خالی کروا کر اراکین اسمبلی کے لئے راستے بحال کروا لئے ۔ جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے رکن صوبائی اسمبلی محمد علی خان سب سے پہلے اسمبلی پہنچے ۔ بعدازاں مظاہرین خیبر رود سے پسپائی اختیار کرنے کے بعد جی ٹی روڈ پر احتجاج کرتے رہے اس دوران مشتعل مظاہرین نے زیر تعمیر میٹروبس کے جنگلے بھی توڑ دیئے ۔ لاٹھی چارج کے نتیجے میں چھ کارکن زخمی جبکہ دس افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ۔ ۔