نواز شریف کے حالیہ بیان سے یہ ثابت ہو گیا ہے کہ وہ قومی سلامتی کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں،بیرسٹر سلطان محمود چوہدری

ہمارے دشمنوں کو نواز شریف نے وا ویلہ کرنے کا مواد فراہم کر دیا ہے،سابق وزیراعظم نے اپناچوری کا تین سو ارب روپیہ بچانے کے لئے قومی سلامتی کو بھی دائو پر لگا دیا ہے،صدر پی ٹی آئی کشمیر

اتوار 27 مئی 2018 20:10

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مئی2018ء) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و پی ٹی آئی کشمیر کے صدربیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ نواز شریف کے حالیہ بیان سے یہ ثابت ہو گیا ہے کہ وہ پاکستان کے دشمنوں کے ساتھ ملکر قومی سلامتی کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیںاور یہ بیان دینا کہ پاکستان دراندازی میں بلواسطہ یا بلا واسطہ ملوث ہے سے سخت قومی نقصان پہنچا ہے اور ہمارے دشمنوں کو نواز شریف نے وا ویلہ کرنے کا مواد فراہم کر دیا ہے۔

نواز شریف جو دو دفعہ پنجاب کے وزیر اعلی اور تین دفعہ پاکستان کے وزیر اعظم رہے ہیں نے قومی سلامتی کا حلف بھی اٹھا رکھا تھا اس نے اپنے حلف کی بھی خلاف ورزی کی ہے اور اپناچوری کا تین سو ارب روپیہ بچانے کے لئے قومی سلامتی کو بھی دائو پر لگا دیا ہے اب بلی تھیلے سے باہر آچکی ہے کہ کلبھوشن کو بچانے کے لئے نواز شریف نے جندال کے ساتھ ملکر سازش تیار کی اور مودی سے دوستی کی آڑ میں کشمیر کاز کو نقصان پہنچایا اور یہ بھی ثابت ہو گیا کہ نواز شریف نے مودی کے ساتھ ملکر آزاد کشمیر کے انتخابات میں عوامی مینڈیٹ چرایا اورتاکہ آزاد کشمیر میں ایک ایسی کٹھ پتلی حکومت تشکیل دی جا سکے جو نواز شریف کے مکروہ عزائم کی تکمیل کر سکے۔

(جاری ہے)

آج نواز شریف یہ بیان دیکر پوری پاکستانی قوم کو للکارا ہے۔یقینی طور پر کچھ باتوں کی اب سمجھ آرہی ہے کہ نواز شریف کا عدالتی ٹرائل شروع ہوا تو سیئز فائر لائن پر بھارتی خلاف ورزیاں تیز کیوں ہو ئی ہیں اور امریکہ کے ساتھ پاکستان کے تعلقات میں آئے روز کشیدگی میں اضافہ کیوں ہو رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج یہاں اسلام آباد میں پی ٹی آئی کشمیر کے مرکزی سیکریٹیریٹ میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس ہوئے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ نواز شریف پہلے سے مودی کے ساتھ ملکر پاکستان کے مفادات کو نقصان پہنچانے پر تلے ہوئے تھے میں کافی دنوں سے اسکی نشاندہی کر رہا تھا کہ ٹرمپ، مودی اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہومسلم امہ بالخصوص پاکستان کے خلاف سازشوں میں ملوث ہیں۔ شام پر پہلے امریکہ، برطانیہ اور فرانس کا حملہ پھر اسرائیلی حملے پھرامریکہ کا ایران سے ایٹمی ڈیل سے یکطرفہ طور پر علیحدہ ہونا اور واشنگٹن میں پاکستانی سفارتکاروں پر پابندیاں لگنا اور مقبوضہ کشمیر میں بڑھتے ہوئے بھارتی مظالم اور جب سے نواز شریف وزارت عظمی سے نا اہل ہو ئے ہیں سیئز فائر لائن پر بھارتی اشتعال انگیزیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ نواز شریف نے اپنے مفادات حاصل کرنے کے لئے پورے ملک اور قومی سلامتی کو دائو پر لگا دیا ہے۔

اسی طرح کلبھوشن کو فوجی عدالت سے دی گئی سزا ئے موت کو رکوانے کے لئے مودی کے ایماء پر یہ جو کھیل نواز شریف اور جندال کے درمیان ایک طے شدہ پلان اورسازش کے تحت کیا گیا کہ اسکی پھانسی عالمی عدالت انصاف سے رکوائی گئی حالانکہ بھارتی جاسوس کلبھوشن پاکستان کے مختلف بالخصوص بلوچستان اور کراچی میں بڑے پیمانے پر دہشتگردی کی کاروائیوں میں ملوث پایا گیا تھا۔

اسی طرح نواز شریف نے نہ تو اقوام متحدہ میں اپنی تقریر کے دوران کلبھوشن کا ذکر کیا اور نہ ہی آزاد کشمیر میں جلسے سے خطاب میں اسکا کوئی ذکر کیا۔اس طرح نواز شریف نے اپنے اس بیان سے ظاہر کیا ہے کہ ممبئی حملے پاکستان کی تنظیموں نے کرائے اور اس لئے اسکی تفتیش مکمل نہیں ہو رہی حالانکہ جرمن مفکر نے اپنی کتاب میں واضح لکھا ہے کہ ممبئی حملے بھارتی خفیہ ایجنسی راء اور اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد نے کرائے تاکہ بھارت پاکستان پر حملے کا جواز پیدا کر سکے اور وہ اس دن سے نہ صرف حملے کی تیاریاں کر رہا ہے بلکہ اس نے کئی دفعہ آزاد کشمیر میں سرجیکل اسٹرائیکس کی دھمکیاں بھی دی ہیں۔

اب لوگوں کو سمجھنے میں آسانی پیدا ہوگئی ہے کہ نواز شریف نے آزاد کشمیر کے گذشتہ انتخابات میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کرکے ایک کٹھ پتلی حکومت بنوائی اور کشمیریوں میں نفرت پیدا کرنے کے لئے وزارت خارجہ کے ایک اہلکار کو آزاد کشمیر کا صدر بنوایا تاکہ پاکستان کے خلاف کشمیری عوام میں نفرت پیدا ہو۔ انھوں نے کہا کہ نواز شریف کو کشمیریوں سے غداری کی سزا تو مل ہی رہی ہے لیکن اب نواز شریف کو ایسی سزا ملنی چاہیے کہ وہ آئندہ ایسا کرنے کی جرات نہ کر سکے کہ اس نے حلف اٹھانے کے با وجود وہ پاکستان کے مفادات کے خلاف اورکشمیریوں سے خون سے غداری کی۔

بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ اس سلسلے میں پاکستان کی عسکری اور سیاسی قیادت کو ایک واضح اور دوٹوک موقف اختیار کرنا چاہیے ۔ میں بھی ڈیڑھ کروڑ کشمیر ی عوام کے جذبات کی عکاسی کرتے ہوئے اندرون و بیرون ملک اپنے لائحہ عمل کا اعلان کرونگا۔