لیگل پریکٹیشنز اینڈ بار کونسل ایکٹ میں ترمیمی بل کے معاملے پر وکلاء برادری دو دھڑوں میں تقسیم ہو گئی

اتوار 27 مئی 2018 20:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مئی2018ء) حکومت کی جانب سے لیگل پریکٹیشنز اینڈ بار کونسل ایکٹ میں ترمیمی بل کے معاملے پر وکلاء برادری دو دھڑوں میں تقسیم ہو گئی ہے اور پاکستان بار کونسل نے پنجاب بار کی جانب سے ترمیمی مبل کیخلاف آج بروز پیر28 مئی کو دی گئی ہڑتال کی کال کو یکسر مستر دکردیا ہے جبکہ لاہور ہائیکورٹ بار اور لاہور نے بھی آج ہونے والی ہڑتال سے لاتعلقی کااظہار کیا ہے پاکستان بار کونسل،لاہور ہائیکورٹ اور لاہور بار نے حکومت کی جانب سے لیگل پریکٹیشنز اینڈ بار کونسل ایکٹ کی مکمل طورپر حمایت کا اعلان کیا اس حوالے سے صدر لاہور ہائیکورٹ بار کا کہنا ہے کہ آج تمام وکلاء برادری معمول کے مطابق عدالتوں میں پیش ہوں گے جبکہ ممبر پاکستان بار کونسل حفیظ الرحمان چوہدری، احسن بھون، اعظم نذیر تارڈ سمیت دیگر وکلاء رہنماوں کا کہنا ہے کہ لیگل پریکٹیشنرز اینڈ بار کونسل کا ترمیمی بل 2018 وکلا کے بہترین مفاد میں ہے اور وہ ترمیمی بل کی بھر پور حمایت کرتے ہیںممبران پاکستان بار کونسل کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب بار کونسل سمیت چاروں صوبائی بارز کونسل کی کوآرڈییشن کمیٹی کی متفقہ منظور کی گئی تجاویز کو مد نظر رکھتے ہوئے ترمیمی بل پاس ہوا۔