آج کا دن گلگت بلتستان کیلئے سنگ میل ثابت ہوگا،اب جی بی کی تعمیر و ترقی اور حقوق عوام تک پہنچیں گے

جی بی کے معاملات میں فیصلے کا اختیار گلگت بلتستان اسمبلی کو دیا گیا ، جی بی کی عوام کو وہی حقوق حاصل ہیں جو دیگر صوبوں کی عوام کو میسر ہیں ، چند لوگوں کا احتجاج سمجھ سے بالا تر ہے، آرڈر2018کے تحت گلگت بلتستان کے اختیارات عوامی نمائندوں کو دیے گئے اس پر کسی کو اختلاف نہیں ہوسکتا، کئی عشروں سے زیر التواء منصوبے ہماری حکومت نے مکمل کروائے،تعمیر و ترقی کا ایجنڈا مسلم لیگ ن کا وطیرہ ہے جس پر ہمیں فخر ہے، ماضی میں گورنر غیر مقامی ہوتا تھا ،آرڈر2018میں مقامی گورنر ہونا لازمی کیا گیا ہے، وزیراعظم نے گلگت نلتر سڑک بحالی منصوبے کاسنگ بنیاد رکھا ،یاد گار شہدا پر حاضری دی اور پھولوں کی چادر بھی چڑھائی وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کا گلگت بلتستان اسمبلی اور کونسل کے مشترکہ اجلاس سے خطاب

اتوار 27 مئی 2018 21:21

گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 مئی2018ء) وزیراعظم پاکستان شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ آج کا دن گلگت بلتستان کیلئے سنگ میل ثابت ہوگا،گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی اور حقوق عوام تک پہنچیں گے،گلگت بلتستان کے معاملات میں فیصلے کا اختیار جی بی اسمبلی کو دیا گیا ہے، گلگت بلتستان کے عوام کو وہ حقوق حاصل ہیں جو دیگر صوبوں کے عوام کو میسر ہے، چند لوگوں کا احتجاج اور گلگت بلتستان آرڈر 2018کی مخالفت سمجھ سے بالا تر ہے، گلگت بلتستان آرڈر2018کے تحت گلگت بلتستان کے اختیارات عوامی نمائندوں کو دی گئی ہے،بنیادی اختیارات گلگت بلتستان کے عوام کودیئے گئے ہیں ،اس پر کسی کو اختلاف نہیں ہوسکتا، اب کشمیر افیئرز سے اختیارات چیف سیکرٹری کو دیئے گئے ہیں،کئی عشروں سے زیر التواء منصوبے ہماری حکومت نے مکمل کروائے،تعمیر و ترقی کا ایجنڈا مسلم لیگ ن کا وطیرہ ہے جس پر ہمیں فخر ہے،مخالفت کے باوجود وفاقی وزیرامور کشمیر و گلگت بلتستان برجیس طاہر نے اپنے وزارت کے اختیارات گلگت بلتستان کو دیئے ہیں، 18ویں ترمیم کے مضامین دیگر صوبوں کی طرح گلگت بلتستان حکومت اوراسمبلی کو دیئے گئے ہیں،کونسل وفاقی مضامین میں صرف بحیثیت مشاورتی ادارے اپنا کردار ادا کرے گا دیگر صوبوں سے زیادہ اختیارات گلگت بلتستان اسمبلی اورحکومت کو دیئے گئے ہیں، مخالفت سمجھ سے بالاتر ہے،ماضی میں گورنر غیر مقامی ہوتا تھا لیکن گلگت بلتستان آرڈر2018میں مقامی گورنر ہونا لازمی کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم پاکستان شاہدخاقان عباسی نے گلگت بلتستان اسمبلی اور کونسل کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان آرڈر 2018 میں گلگت بلتستان سول سروس کے ملازمین کو زیادہ مواقع فراہم کرنے کیلئے آسامیوں کے اشتراک کے فارمولہ کا جائزہ لیا گیا ہے اور وفاقی کوٹہ میں کمی کردی گئی ہے تاکہ گلگت بلتستان سول سروس کو ترقی کے زیادہ مواقع میسر آسکیں۔

2018آرڈر کے مطابق گلگت بلتستان کے آفیسران کو وفاقی سروسز میں نمائندگی دی گئی ہے دیگر صوبوں کے طرز پر اور گلگت بلتستان کی صوبائی پوسٹوں کی اپ گریڈیشن بھی دیگر صوبوں کے طرز پر کی گئی ہے۔ چیف سیکرٹری کے پاس اختیارات محدود تھے اب کشمیر افیئرز سے اختیارات چیف سیکرٹری کو دیئے گئے ہیں،کئی عشروں سے زیر التواء منصوبے ہماری حکومت نے مکمل کروائے،تعمیر و ترقی کا ایجنڈا مسلم لیگ ن کا وطیرہ ہے جس پر ہمیں فخر ہے۔

سی پیک سے سب سے زیادہ فائدہ گلگت بلتستان کو ہوگا۔ مستقبل میں گلگت بلتستان سب سے زیادہ خوشحال خطہ ہوگا۔ قبل ازیں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے گلگت میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھ دیاہے۔شاہد خاقان عباسی نے سول سیکرٹریٹ فیز ون کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا۔ وزیراعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان اور وفاقی وزیر برجیس طاہر بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔

وزیراعظم نے گلگت نلتر سڑک کی بحالی کے منصوبے کاسنگ بنیاد رکھا۔ گلگت نلتر سڑک مقامی افراد کے ساتھ ساتھ سیاحوں کو بھی سہولت کاباعث ہوگی۔ شاہد خاقان عباسی نے گلگت بلتستان اسمبلی کی عمارت کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔وزیراعظم نے گلگت کے چنار باغ میں یاد گار شہدا پر حاضری دی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔شاہدخاقان عباسی نے شہداکے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی۔