بورے والا، سیاستدانوں اور ججز کا احتساب ہو سکتا ہے تو سابق جرنیل آئی ایس آئی (چیف )سے جواب طلبی کیوں نہیں ہو سکتی،پیر محمد مسعود چشتی

اسد درانی کو جی ایچ کیو میں وضاحت کے لیے طلب کر کے چیف آف آرمی سٹاف نے اچھا اقدام اٹھایا ہے،سابق وفاقی سیکرٹری قانون

اتوار 27 مئی 2018 22:10

بورے والا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مئی2018ء) سابق وفاقی سیکرٹری قانون پیر محمد مسعود چشتی نے کہا ہے کہ جب سیاستدانوں اور ججز کا احتساب اور پوچھ گچھ ہو سکتی ہے تو ایک سابق جرنیل آئی ایس آئی (چیف )سے جواب طلبی کیوں نہیں ہو سکتی سابق آئی ایس آئی چیف جنرل اسد درانی کو جی ایچ کیو میں وضاحت کے لیے طلب کر کے چیف آف آرمی سٹاف نے اچھا اقدام اٹھایا ہے اگر انہوں نے اپنے حلف کی روح گردانی کی ہے تو اس کو آرمی قوانین کے تحت سزا ملنی چاہئے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پریس کلب میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف ممبئی دہشت گردی کے بیانات کی ابھی گرد جمی نہیں تھی کہ ایک سابق جرنیل کی طرف سے بھارتی خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ کے ساتھ مشترکہ کتاب کی تقریب رونمائی کے مہمان خصوصی بھارتی وزیر اعظم تھے جس کی خبروں سے ملک میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اس کے اصل حقائق عوام کے سامنے آنے چاہئیں#