پاکستان سکول بحرین میں عربی زبان میں تقریری مقابلے اور نظم گوئی کے مقابلے کا انعقاد

بلا شبہ اپنی فصاحت و بلاغت کے اعتبار سے عربی زبان کو دوسری تمام زبانوں پر فوقیت حاصل رہی ہے. اس زبان کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ اس کے مطالعے سے انسانی دانش اور حکمت کی نشوو نما ہوتی ہے. یہ عظیم زبان انسانوں کو حق کی طرف راہنمائی کرتی ہے

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 28 مئی 2018 14:13

پاکستان سکول بحرین میں عربی زبان میں تقریری مقابلے اور نظم گوئی کے ..
منامہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 مئی2018ء،نمائندہ خصوصی،احمد امیر پاشا،منامہ، بحرین) بلا شبہ اپنی فصاحت و بلاغت کے اعتبار سے عربی زبان کو دوسری تمام زبانوں پر فوقیت حاصل رہی ہے. اس زبان کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ اس کے مطالعے سے انسانی دانش اور حکمت کی نشوو نما ہوتی ہے. یہ عظیم زبان انسانوں کو حق کی طرف راہنمائی کرتی ہے. عربی قرآن.

کی زبان ہے اس لئے ہمہ وقت اسے پوری دنیا میں بولا، پڑھا، لکھا اور سمجھا جاتا ہے. مسلمانوں کے علاوہ لا تعداد لوگ عالمی سطح پر اس زبان کے زبان و ادب. کی تحقیق و مطالعے میں مصروف ہیں.

پاکستان سکول. میں عرب بچوں کے علاوہ 16 دیگر قومیتوں سے تعلق رکھنے والے طلبہ و طالبات زیر تعلیم ہیں.

(جاری ہے)

عربی، اردو اور انگریزی تینوں بڑی زبانوں.

میں تعلیم و تعلم کا سلسلہ جاری ہے. عرب اور دیگر بحرینی بچوں. کی تقریری اور ادبی صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لئے ادارے کی. مینجمنٹ اور انتظامیہ اس زبان عربی کی ترقی کے لئے ہمہ تن. مصروف عمل. ہے، اس حوالے سے پاکستان سکول کی تاریخ میں پہلی مرتبہ عربی زبان میں تقریری. مقابلے اور نظم گوئ کا اہتمام کیا گیا.یہ مقابلہ 24مئ 2018 کو رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں منعقد ہوا.

عیسی ٹاون کیمپس کے سینئر اور مڈل سیکشن کے طلبہ و طالبات نے اس مقابلے میں بھر جوش و خروش سے حصہ لیا. منصفین کے فیصلے کے مطابق عربی زبان میں تقریری مقابلے میں مروہ سید جلیل. 11.G/1 اول. سحر علی تمانی. ہشتم. A دوم اور زہرہ محمد. ہشتم. A نے تیسری پوزیشن حاصل کی.عربی نظم گوئی کے مقابلے میں، راون ادیب. ہشتم. اے، اول. فاطمہ بتول، ہشتم اے دوم اور تسنیم گانی، ہفتم اے بے تیسری پوزیشن حاصل کی.پرنسپل جناب عتیق الرحمان نے ان مقابلوں میں طلبہ و طالبات کی بھر پور شرکت کو سراہتے ہوئے انہیں سرٹیفیکیٹس اور انعامات دئے.

انہوں نے طلبہ سے اپنے خطاب میں کہا کہ ان مقابلوں کے انعقاد کا. بنیادی مقصد طلبہ کی فطری صلاحیتوں اور مہارتیں کی نشوونما کرنا ہے.

اس مرتبہ ہم نے عربی زبان کو بھی ان سرگرمیوں کے لئے ہدف بنایا ہے تاکہ اس عظیم زبان سے طلبہ کو نہ صرف آشنائی ہو بلکہ وہ اس کے بول چال اور ادبی مزاج سے بھی واقف ہوں. انہوں نے مزید کہا کہ ایسی مزید سرگرمیوں سے طلبہ کو عربی کو بطور ایک لازمی مضمون، پڑھنے میں بھی آسانی ہو گی. انہوں نے کہا کہ مستقبل میں عربی زبان میں مزید ایسی ہی سرگرمیوں کا انعقاد، انٹر ہاوس اور بین المدارس سطح پر بھی. کیا جائے گا، اس سے ہو نہار طلبہ و طالبات کی مزید حوصلہ افزائی ہو گی.