پاکستانی تاریخ میں پہلی مرتبہ نگراں وزیراعظم، وزراء اعلیٰ اپنے اثاثہ جات کی تفصیلات جمع کرائیں گے

نگراں عہدیداران اپنے، اپنی اہلیہ اور بچوں کی 30 جون سے قبل تک تمام اثاثوں کی تفصیلات پیش کریں گے ،ْ الیکشن کمیشن حکام

پیر 28 مئی 2018 15:03

پاکستانی تاریخ میں پہلی مرتبہ نگراں وزیراعظم، وزراء اعلیٰ اپنے اثاثہ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2018ء) پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ نگراں حکومت میں وزیراعظم، وزراء اعلیٰ سمیت کابینہ کے تمام ممبران قلمدان سنبھالنے کے 3 روز کے اندر اپنے اثاثہ جات کی مکمل تفصیلات الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں جمع کرانے کے پابند ہوں گے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ای سی پی حکام نے بتایا کہ نگراں عہدیداران اپنے، اپنی اہلیہ اور بچوں کی 30 جون سے قبل تک تمام اثاثوں کی تفصیلات پیش کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ الیکشن ایکٹ کے سیکشن 230 کے تحت پیش کردہ تفصیلات کو آفیشل گزیٹڈ میں شائع کیا جائے گا۔واضح رہے کہ نگراں حکومت پالیسی سے متعلق فیصلوں میں محدود اختیارات کی حامل ہوگی اور صرف حکومت کو چلانے والے روزمرہ کے امور میں اپنے فرائض انجام دیگی۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے بتایا گیا کہ نگراں حکومت کسی بھی ایسے امور یا پالیسی پر فیصلہ لینے سے قاصر ہوگی جو آئندہ منتخب حکومت کے لیے مشکلات کا باعث بنے گے اور صرف عوامی نوعیت اور اہم عالمی نوعیت کے امور پر کام کرے گی۔

نگراں حکومت کے پاس سرکاری عہدوں پر فائز اعلیٰ افسران کی ترقی اور تعیناتی پر کوئی فیصلہ نہیں کر سکے گی لیکن عوامی مفاد عامہ کیلئے مختصر المعیاد نوعیت کی تعتیانی کرسکتی ہے۔نگراں حکومت الیکشن کمیشن کی اجازت کے بعد ہی سرکاری افسروں کے تبادلے کر سکے گی ،ْاسی دوران الیکشن رولز 2017 کے تحت نگراں حکومت میں وزیراعظم بھی الیکشن کمیشن کی باقاعدہ اجازت کے بغیر سرکاری افسران کے تبادلے نہیں کر سکیں گے۔الیکشن رولز 2017 کے مطابق ‘اگر نگراں حکومت سرکاری افسران کی تبادلے کو ضروری سمجھیں تو پہلے الیکشن کمیشن سے اجازت طلب کرنے کے پابند ہوں گے، کمیشن کی تصدیق اور اجازت کے بعد ہی نگراں حکومت عملدرآمد کرے گی اور تحریری رپورٹ ای سی پی میں جمع کرانے کی مجاز ہو گی۔