نقیب اللہ قتل کیس،

12مفرورملزمان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہر سماعت پر شمالی وزیر ستان سے کراچی نہیں پہنچ سکتا، والد نقیب اللہ

پیر 28 مئی 2018 15:50

نقیب اللہ قتل کیس،
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2018ء) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے نقیب اللہ قتل کیس میں سابق ایس ایچ اوامان اللہ مروت سمیت 12مفرورملزمان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں۔پیرکوکراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران رائو انوارکو دیگر ملزمان سمیت پیش کیا گیا، رائو انوارکے علاوہ تمام ملزمان کو ہتھکڑیوں میں لایا گیا، اس دوران کئی اہلکاروں نے رائو انوار کوسیلوٹ بھی کیا۔

سماعت کے آغاز پر نقیب اللہ کے والد نے درخواست کی کہ وہ ہرسماعت پر شمالی وزیر ستان سے کراچی نہیں پہنچ سکتے اس لئے اب ندیم ایڈووکیٹ اس کیس میں میری نمائندگی کریں گے۔ عدالت نے نقیب کے والد کی استدعا منظورکرلی۔

(جاری ہے)

عدالت نے علی رضا ایڈووکیٹ کی جانب سے پیروی سے انکارکے باعث نذیر بھنگوارکو وکیل استغاثہ مقرر کردیا۔سماعت کے دوران تفتیشی افسر ڈاکٹر رضوان کی جانب سے ڈی ایس پی اختر جواد عدالت میں حاضر ہوئے اور کیس میں ہونے والی پیش رفت سے متعلق رپورٹ پیش کی، جس پرعدالت نے برہمی کا اظہار کیا اورآئندہ سماعت پرتفتیشی افسرکی حاضری کو ہرصورت یقینی بنانے کا حکم دیا۔

عدالت نے سابق ایس ایچ اوامان اللہ مروت سمیت 12 مفرورملزمان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔سماعت کے موقع پرسماجی رہنما جبران ناصرنے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ 11 ملزمان کو ہاتھوں میں ہتکھڑی ہوتی ہے مگررائوانوار کو کوئی ہتکھڑی نہیں ہوتی، پولیس والے رائوانوار کو سلامیاں دے رہے ہوتے ہیں، ہم رائو انوار کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کریں گے، نیب میں بھی رائو انوارکہ اثاثہ بنانے کے خلاف درخواست جمع کروائیں گے۔