گلگت بلستان آرڈر پر احتجاج مسترد،بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفترخارجہ طلبی،

احتجاجی مراسلہ حوالے کیا پاکستان گلگت بلتستان آرڈر 2018پر بھارت کے بیان کو سختی سے مسترد کر تا ہے ، بھارت کا مقبوضہ جموں و کشمیر پر دعوی جھوٹا اور بے بنیاد ہے، بھارت من گھڑت احتجاج کے بجائے مقبوضہ وادی سے غیر قانونی تسلط ختم کرے،احتجاجی مراسلہ

پیر 28 مئی 2018 17:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 مئی2018ء) پاکستان نے گلگت بلتستان آرڈر 2018 پر بھارت کا احتجاج مسترد کرتے ہوئے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفترخارجہ طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا اور احتجاجی مراسلہبھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کے حوالے کیا،جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان گلگت بلتستان آرڈر 2018پر بھارت کے بیان کو سختی سے مسترد کر تا ہے ، بھارت کا مقبوضہ جموں و کشمیر پر دعوی جھوٹا اور بے بنیاد ہے، بھارت من گھڑت احتجاج کے بجائے مقبوضہ وادی سے غیر قانونی تسلط ختم کرے۔

پیر کو ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق پاکستان نے بھارت کی جانب سے گلگت بلتستان آرڈر پر احتجاج اور مقبوضہ جموں و کشمیر پر دعوی کو مسترد کردیا ہے اور بیان میں کہا ہے کہ بھارت من گھڑت احتجاج کے بجائے مقبوضہ وادی سے غیر قانونی تسلط ختم کرے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارتی دعوی کسی طور پر قابل قبول نہیں اور گلگت بلتستان آرڈر پر بھارتی احتجاج کو بھی مسترد کرتے ہیں، پاکستان نے جو اقدام اٹھایا ہے وہ گلگت بلتستان کے عوام کو مزید بااختیار بنانے کے لیے ہے۔

ڈی جی جنوبی ایشیا و سارک ڈاکٹر فیصل نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنرجے پی سنگھ کو دفترخارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا اور بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو احتجاجی مراسلہ حوالے کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان گلگت بلتستان آرڈر 2018پر بھارت کے بیان کو سختی سے مسترد کر تا ہے جب کہ بھارت کا مقبوضہ جموں و کشمیر پر دعوی جھوٹا اور بے بنیاد ہے۔