وطن عزیز کو ایٹمی قوت بنے 20 سال مکمل،پاکستان اب این ایس جی میں شمولیت کا خواہش مند ہے،ترجمان دفتر خارجہ

ایٹمی عدم پھیلا پر سختی سے عمل کیا، پاکستان 2050 تک ایٹمی توانائی سے 40 ہزار میگاواٹ بجلی پیداوار منصوبے پر عمل پیرا ہے،پاکستان کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے، ہمارے پاس جدید ترین ایٹمی ٹیکنالوجی موجود ہے،ترجمان دفتر خارجہ کا بیان

پیر 28 مئی 2018 17:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 مئی2018ء) ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کو ایٹمی قوت بنے 20 سال مکمل ہوچکے ، ایٹمی عدم پھیلا پر سختی سے عمل کیا، ذمہ دارانہ طرز عمل کے پیش نظر پاکستان این ایس جی میں شمولیت کا خواہش مند ہے، پاکستان 2050 تک ایٹمی توانائی سے 40 ہزار میگاواٹ بجلی پیداوار کے منصوبے پر عمل پیرا ہے،پاکستان کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے، ہمارے پاس جدید ترین ایٹمی ٹیکنالوجی موجود ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کے ایٹمی تجربات کے 20 سال مکمل ہونے پر دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان نے پچھلے 20 برسوں میں ایٹمی عدم پھیلا پر سختی سے عمل کیا اور ذمہ دارانہ طرز عمل کے پیش نظر پاکستان نیوکلیئر سپلائر گروپ(این ایس جی) میں شمولیت کا خواہش مند ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام دفاعی مقاصد کے لیے ہے اور 1998 میں ہمیں اپنے دفاع کے لیے ایٹمی تجربات کرنا پڑے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے اور ہمارے پاس جدید ترین ایٹمی ٹیکنالوجی موجود ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان 2050 تک ایٹمی توانائی سے 40 ہزار میگاواٹ بجلی پیداوار کے منصوبے پر عمل پیرا ہے۔واضح رہے کہ 11 اور 13 مئی 1998 کو بھارت نے راجستھان میں پوکھران کے مقام پر ایٹمی دھماکے کرکے پہل کی تو آخرکار 28 مئی 1998 کی سہ پہر پاکستان نے بھی بلوچستان کے ضلع چاغی میں ایٹمی دھماکا کرکے خود کو دنیا کی 7 جوہری قوتوں میں شامل کروالیا تھا۔جس کے بعد سے ہر سال 28 مئی کو 'یومِ تکبیر' کے طور پر منایا جاتا ہے۔