الیکشن عوام کیلئے ایک امتحان ہے وہ چاہیں تواپنے ووٹ سے اپنی اور ملک کی تقدیر بدل لیں ‘سراج الحق

سیاسی جماعتوں کو بھی چوروں اور لیٹروں کو اپنے اندر پناہ نہیں دینی چاہیے،سیاسی جماعتیں چاہیں تو ملک سے کرپشن کا ہمیشہ کیلئے خاتمہ ہوسکتا ہے آنے والا الیکشن عالمی اسٹیبلشمنٹ کے آلہ کار سیکولر اور لبرل ازم کے ماننے والوں اور ملک میں نظام مصطفی کے نفاذ کی جدوجہد کرنے والی دینی قوتوں کے درمیان ہونگے‘امیر جماعت اسلامی

پیر 28 مئی 2018 19:41

الیکشن عوام کیلئے ایک امتحان ہے وہ چاہیں تواپنے ووٹ سے اپنی اور ملک ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2018ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے جسٹس ریٹائرڈ ناصر الملک کی بطور نگران وزیر اعظم نامزدگی کا خیر مقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ نگران وزیر اعظم شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنائیں گے۔آئندہ الیکشن عوام کے لیے ایک امتحان ہے وہ چاہیں تواپنے ووٹ سے اپنی اور ملک کی تقدیر بدل لیں اور چاہیںتو دوبارہ لٹیروں کو اپنی گردنوں پر سوار کر لیں۔

70سال تک ملک کو اندھیر نگری بنانے والے پرانے کھلاڑی پھر منظم ہورہے ہیں اور وہ رنگ اور جھنڈ ے بدل کر ایک بار پھر لوٹنے کو تیار ہیں لیکن اب عوام چالیس چوروں کو جانتے اور پہنچاتے ہیں۔اب علی بابا بیدار اور ہوشیار ہوچکا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے منصورہ میںمختلف وفود سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ نگران وزیر اعظم کی اولین ذمہ داری ملک میں صاف شفاف اور ہر قسم کی دھاندلی سے پاک انتخابات کروانا ہے اگر وہ اس ذمہ داری کو احسن طریقے سے نبھانے میں کامیاب رہے تو قوم ان کی احسان مند ہوگی ۔

انہوںنے کہا کہ کرپشن ،لینڈ شوگر اور ڈرگ مافیا پچھلے 70سال سے ملکی اقتدار پر قابض ہے اور ہر الیکشن میں یہ مافیا پارٹیاںاور جھنڈے بدل کر عوام کو دھوکہ دیتاہے۔ انہوں نے کہا کہ اب عوام ان کے فریب میں آنے والے نہیں کیونکہ اب لوگ ان کے چہروں کو اچھی طرح پہچان گئے ہیں۔انہوںنے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو بھی چوروں اور لیٹروں کو اپنے اندر پناہ نہیں دینی چاہیے۔

اگر سیاسی جماعتیں چاہیں تو ملک سے کرپشن کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ ہوسکتا ہے ۔سیاسی جماعتیں کرپٹ الیکٹیبلز کو پارٹی ٹکٹ دیتی ہیں تو انہیں لوٹ کھسوٹ کا موقع ملتا ہے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ آنے والا الیکشن عالمی اسٹیبلشمنٹ کے آلہ کار سیکولر اور لبرل ازم کے ماننے والوں اور ملک میں نظام مصطفی کے نفاذ کی جدوجہد کرنے والی دینی قوتوں کے درمیان ہونگے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں90فیصد عوام ملک میں شریعت کا نظام چاہتے ہیں۔ایم ایم اے اس اسلامی ووٹ کومتحد اور یکجا کرکے آنے والے الیکشن میں بھرپور کامیابی حاصل کرے گی۔