جرمنی، اسلام اور اے ایف ڈی کی پارٹی کانفرنس کے موقع پر دو ہزار سکیورٹی اہلکار تعینات کیے جائیں گے

تشدد کے خطرے کے باعث دو دنوں کے لئے سیکورٹی ہائی الرٹ رہے گی ،اعلامیہ

پیر 28 مئی 2018 20:47

برلن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 مئی2018ء) جرمن شہر آگسبرگ میں اسلام اور اے ایف ڈی کی پارٹی کانفرنس کے موقع پر دو ہزار سکیورٹی اہلکار تعینات کیے جائیں گے،تشدد کے خطرے کے باعث دو دنوں کے لئے سیکورٹی ہائی الرٹ رہے گی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق جرمن شہر آگسبرگ میں اسلام اور مہاجرت مخالف سیاسی جماعت اے ایف ڈی کی پارٹی کانفرنس کے موقع پر دو ہزار سکیورٹی اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔

باویریا کے اس شہر کی تاریخ میں اسے سب سے بڑا سکیورٹی آپریشن قرار دیا جا رہا ہے۔خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے اٹھائیس مئی بروز پیر کے دن پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ آگسبرگ میں متبادل برائے جرمنی((اے ایف ڈی)کی دو روزہ پارٹی کانفرنس کے دوران شہر میں دو ہزار سکیورٹی اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔

(جاری ہے)

یہ اجلاس تیس جون تا یکم جولائی منعقد کیا جا رہا ہے۔

باویریا صوبے کے شہر آگسبرگ کے پولیس سربراہ تھوماس ریگر نے صحافیوں کو بتایا کہ ان دو دنوں کے دوران سکیورٹی ہائی الرٹ رہے گی۔اسلام، مہاجرت اور یورپی یونین مخالف سیاسی پارٹی اے ایف ڈی کے اس اجلاس کے موقع پر کئی مظاہرے بھی منعقد کیے جائیں گے، جن کے لیے ہزاروں افراد نے خود کو ابھی سے رجسٹر بھی کرا لیا ہے۔کچھ گروہوں کی طرف سے انٹر نیٹ پر جاری کیے بیانات میں خبردار کیا گیا ہے کہ وہ اے ایف ڈی کی پارٹی کانفرنس کے دوران پرتشدد ہو سکتے ہیں، اس لیے پولیس نے بالخصوص مرکزی شہر کی حفاظت کے لیے فول پروف سکیورٹی مہیا کرنے کا اعلان کیا ہے۔

گزشتہ برس کے عام انتخابات میں جرمن پارلیمان میں پہلی مرتبہ جگہ بنانے والی انتہائی دائیں بازو کی سیاسی جماعت اے ایف ڈی کے اس اجلاس میں مستقبل کی حکمت عملی پر گفتگو ہو گی، جس میں ملک بھر سے تعلق رکھنے والے پارٹی ممبران شریک ہوں گے۔اس پارٹی کے ماضی میں کولون اور ہیمبرگ میں ہونے والے پارٹی اجلاسوں کے موقع پر بھی مظاہرے کیے گئے تھے۔

اگرچہ تب بھی پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی لیکن پرتشدد مظاہروں کی وجہ سے کئی پولیس اہلکار اور مظاہرین زخمی ہو گئے تھے۔کسی نامعلوم گروپ نے چوالیس صفحات پر مشتمل ایک دستاویز آن لائن پر شائع کیا ہے، جس میں لوگوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ تین جون اور یکم جولائی کو آگسبرگ میں ہونے والے اے ایف ڈی کے پارٹی اجلاس کے دوران پرتشدد کارروائیاں سر انجام دیں۔تھوماس ریگر کے مطابق ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ یہ دستاویز کس گروہ نے جاری کی ہے تاہم حقیقت جاننے کے لیے تفتیشی عمل جاری ہے۔ شک ہے کہ انتہائی بائیں بازو سے تعلق رکھنے والا کوئی گروہ اس دستاویز کو شائع کرنے کے پیچھے ہے۔