اسد درانی کی کتاب فوج کا اندرونی معاملہ ہے، فوجی قوانین کے مطابق کاروائی کی جانی چاہیے، عبد القادر بلوچ

نگران وزیر اعظم کے نام پر وزیر اعظم اور اپوزیشن مابین اتفاق ہوجاناخوش آئند ہے، سیاستدان اپنے معاملات پارلیمنٹ میں حل کریں تو ان کی عزت اور پارلیمنٹ کی شان میں اضافہ ہوتا ہے،وفاقی وزیر سیفران کی پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو

پیر 28 مئی 2018 21:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 مئی2018ء) وفاقی وزیر سیفران عبد القادر بلوچ نے کہا ہے کہ اسد درانی کی کتاب کا معاملہ فوج کا اندرونی معاملہ ہے۔ ان کے خلاف جو بھی کاروائی کرنی ہے وہ قانون اور فوج کے قوانین کے مطابق کی جانی چاہیے، نگران وزیر اعظم کے نام پر وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کے مابین اتفاق ہوجاناخوش آئند ہے، سیاستدان اپنے معاملات پارلیمنٹ کے اندر حل کریں تو ان کی عزت اور پارلیمنٹ کی شان میں اضافہ ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

وہ پیر کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اسد درانی کی کتاب کا معاملہ فوج کا اندرونی معاملہ ہے۔ ان کے خلاف جو بھی کاروائی کرنی ہے وہ قانون اور فوج کے قوانین کے مطابق کی جانی چاہیے۔ نگران وزیر اعظم کے نام پر وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کے مابین اتفاق ہوجاناخوش آئند ہے۔ سیاستدان اپنے معاملات پارلیمنٹ کے اندر حل کریں تو ان کی عزت اور پارلیمنٹ کی شان میں اضافہ ہوتا ہے۔ امید ہے کہ جاصر الملک بہترین نگران وزیر اعظم ثابت ہوں گے اور آئندہ انتخابات شفاف اور غیر جانبدار طریقے سے کرائیں گی

متعلقہ عنوان :