اگر پاکستان ایٹمی قوت نہ بنتا تو کیا بھارتی وزیراعظم بس میں بیٹھ کر پاکستان آتی ، نواز شریف

اگر میں نے کرپشن کرنی ہوتی تو امریکی صدر بل کلنٹن نے مجھے 5 ارب ڈالر کی آفر کی تھی، برطانیہ اور کینیڈا کے وزیراعظم نے بھی مجھے ٹیلی فون کیے کہ ایٹمی دھماکے نہ کرو، اگر میں محب وطن نہ ہوتا تو 5 ارب ڈالر اپنی جیب میں ڈال لیتا، امریکی صدر کو کہا کہ بھارت نے ایٹمی دھماکے کیے ہیں تو ان کا جواب دینا ہمارا حق بنتا ہے، میں نے ڈاکٹر ثمر مبارک اور اے کیو خان کو حکم دیا کہ تیاری کر لو ، منتخب وزیراعظم فیصلہ کر رہا تھا تو بہت سے لوگ اس سے متفق نہیں تھے، مجھے بتایا گیا کہ دھماکے کرنے کے لیے ٹنل بنانی پڑے گی،میں نے فون کر کے کہا کہ کوئی بھی ٹنل بنانی پڑے جلدی بنا ئواور دھماکوں کے بعد فون کر کے بل کلنٹن کو آگاہ کیا، ایٹمی دھماکوں کے 8 ماہ بعد بھارتی وزیراعظم واجپائی خود چل کر پاکستان آئے سابق وزیر اعظم کا یوم تکبیر کے حوالے سے منعقد تقریب سے خطاب

پیر 28 مئی 2018 21:05

اگر پاکستان ایٹمی قوت نہ بنتا تو کیا بھارتی وزیراعظم بس میں بیٹھ کر ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 مئی2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ اگر پاکستان ایٹمی قوت نہ بنتا تو کیا بھارتی وزیراعظم بس میں بیٹھ کر پاکستان آتی ، 1985 سے لیکر آج تک 35 سال کا رشتہ میرا بڑا قیمتی سرمایہ ،جو آج بھی بہت مضبوط ہے، اگر میں نے کرپشن کرنی ہوتی تو امریکی صدر بل کلنٹن نے مجھے 5 ارب ڈالر کی آفر کی تھی، برطانیہ اور کینیڈا کے وزیراعظم نے بھی مجھے ٹیلی فون کیے کہ ایٹمی دھماکے نہ کرو، اگر میں محب وطن نہ ہوتا تو 5 ارب ڈالر اپنی جیب میں ڈال لیتا، امریکی صدر کو کہا کہ بھارت نے ایٹمی دھماکے کیے ہیں تو ان کا جواب دینا ہمارا حق بنتا ہے، میں نے ڈاکٹر ثمر مبارک اور اے کیو خان کو حکم دیا کہ تیاری کر لو لیکن منتخب وزیراعظم فیصلہ کر رہا تھا تو بہت سے لوگ اس سے متفق نہیں تھے، مجھے بتایا گیا کہ دھماکے کرنے کے لیے ٹنل بنانی پڑے گی،میں نے فون کر کے کہا کہ کوئی بھی ٹنل بنانی پڑے جلدی بنا ئواور دھماکوں کے بعد فون کر کے بل کلنٹن کو آگاہ کیا، ایٹمی دھماکوں کے 8 ماہ بعد بھارتی وزیراعظم واجپائی خود چل کر پاکستان آئے۔

(جاری ہے)

پیر کو یوم تکبیر کے حوالے سے منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ نواز شریف کو عوام کا 33برس کا رشتہ ہے، اور مجھے اس پر مان ہے، یہ رشتہ آج بھی مضبوط ہے، میرے دل میں عوام کی محبت کوٹ کوٹ کر بھری ہے، آج پاکستان کے ایٹمی قوت بننے کی 20سالگرہ ہے، میری آج عدالت میں 75ویں پیشی تھی، مریم نواز پیشی کے دوران 3سے 4گھنٹے کٹہرے میں کھڑی رہی، میں نے کبھی کسی سے میڈل نہیں مانگا، مجھے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے اور اقامہ پر نکال دیا گیا، امریکی صدر کلنٹن نے مجھے 5ارب ڈالر کی پیشکش کی تھی کہ آپ ایٹمی دھماکے نہ کریں، اگر میں کرپٹ ہوتا تووہ5ارب ڈالر لے لیتا، امریکی صدر نے مجھ سے 5مرتبہ فون پر بات کی، اس کے علاوہ دیگر وزرائے اعظم نے مجھے فون کیا، میں صدر کلنٹن سے کہا کہ آپ نے ہماری غیرت کا غلط اندزاہ لگایا ہے۔

ہماری غیرت اور عزت کی کوئی قیمت نہیں ہے۔ آپ 5ارب ڈالر اپنے پاس رکھیں ، اگر ہندوستان نے ایٹمی دھماکے کیئے ہیں تو ہم بھی جواب دیں گے۔ ہندوستان نے جب ایٹمی دھماکے کئے تو ہندوستان کا میڈیا کہنے لگا کہ ہم پاکستان کو تمیز سے بات کرنا سکھائیں گے، ہم نے بھارت کے 5ایٹمی دھماکوں کے بدلے 6ایٹمی دھماکے کر کے ان کو جواب دیا، ایٹمی دھماکوں کے 8ماہ بعد ہندوستان کے وزیراعظم واجپائی خود پاکستان آئے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایسی قوت بن چکا ہے کہ کوئی پاکستان کو میلی نظر سے نہیں دیکھ سکتا، یہ کام کسی ڈکٹیٹر نے نہیں بلکہ منتخب وزیراعظم نے کیا، ایٹمی پروگرام کی بنیاد ذوالفقار علی بھٹو نے رکھی جو ایک منتخب وزیراعظم تھے، ایٹمی دھماکوں کے وقت سب سے پہلے میں نے مشاہد حسین سے مشورہ کیا، ایٹمی دھماکے کرنا پاکستان کی سیکیورٹی، عزت اور غیرت کا مسئلہ تھا، میں تمام لوگوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے ایک مہینے کے کام کو 17دنوں میں مکمل کر کے ٹنل مکمل کی اور پاکستان کو ایٹمی قوت بنا۔

ایٹمی قوت ہونے کی وجہ سے کوئی پاکستان کو میلی نظر سے نہیں دیکھ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ میں روزانہ نیب کے مقدمات بھگت رہا ہوں، عوام کا ولولہ دیکھ کر لگتا ہے کہ مسلم لیگ (ن) آج ہی الیکشن جیت گئی ہے، ہم نے 1991 سے پاکستان کی دفاعی اور معاشی ترقی کا سفر شروع کیا ہم اب دوبارہ نئے عزم سے کام شروع کریں گے، ہم پاکستان کی تقدیر کو بدلیں گے، نواز شریف جو وعدہ کرتا ہے اسے پورا کرتا ہے، عوام نے ووٹ کو عزت دینی ہے، نواز شریف نے آخر میں پاکستان زندہ باد کے نعرے بھی لگوائے۔