مشترکہ حریت قیادت کی طرف سے سانحہ شوپیان کے خلاف مکمل ہڑتال

آسیہ اور نیلوفر کو انتہائی بے دردی کے ساتھ اغوا کرکے جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کرنا کسی بھی مہذب معاشرے کیلئے قابل قبول

پیر 28 مئی 2018 21:37

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2018ء) مقبوضہ کشمیرمیںکل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے آج 29مئی بروز منگل کووردی میں ملبوس بھارتی اہلکاروں کے ہاتھوں دو کشمیری خواتین نیلوفر اور آسیہ کی آبرور یزی اور قتل کے المناک سانحہ کے خلاف علاقے میں مکمل ہڑتال کرنے اور کاروباری ادارے اوردفاتربند رکھنے کی اپیل کی ہے ۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق شوپیاں کی رہائشی آسیہ اور نیلوفر کو وردی میں ملبو س بھارتی اہلکاروںنے 29مئی 2009کو اغواکر کے عصمت دری کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا تھااور ان کی لاشیں اگلے دن ایک نالے سے برآمد ہوئی تھیں۔مشترکہ حریت رہنمائوں نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ آسیہ اور نیلوفر کو انتہائی بے دردی کے ساتھ اغوا کرکے جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کرنا کسی بھی مہذب معاشرے کیلئے قابل قبول نہیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے بھارتی قابض فوجیوں اور پیرا ملٹری فورسزکی طرف سے جموںوکشمیر کے اطراف واکناف میں مجرمانہ کارروائیوں میں ملوث اپنے اہلکاروں کو عدالت کے کٹہرے میں کھڑا کرنے کے بجائے انعامات سے نوازے جانے کی پالیسی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وردی پوش اہلکاروں کوانکے خلاف مقدمات کے اندراج سے متثنیٰ رکھنا اور شک کی بنیاد پر قتل کرنے پر مواخذہ سے بری کردینا انصاف اور انسانیت کا قتل ہے۔

سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں اور اقوامِ متحدہ کے ذمہ دار اداروں سے اپیل کی کہ وہ سانحہ شوپیان کی تحقیقات کے لیے ریاست کا دورہ کریں اور انہوںنے عاکہاکہ لمی برادری کو کشمیری عوام کے خلاف بھارتی فورسز کی طرف سے جاری جنگی جرائم بند کرانے کیلئے اپنا سیاسی اثرورسوخ استعمال کرنا چاہیے۔انہوںنے کشمیری عوام سے اپیل کی کہ وہ اس دن پورے ضلع شوپیاں میں کاروباری ادارے اور دفاتر بندرکھیںاور مکمل ہڑتال کریں۔