امریکی صدر ٹرمپ کے سکول ٹیچرکے نام خط میں غلطیوں کی بھرمار

زندگی میں کبھی بھی اتنی بے وقوفانہ غلطیوں سے بھرا خط موصول نہیں کیا۔ریٹائرڈ انگلش ٹیچر

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 28 مئی 2018 20:05

امریکی صدر ٹرمپ کے سکول ٹیچرکے نام خط میں غلطیوں کی بھرمار
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28 مئی۔2018ء) سابق سکول ٹیچر نے کیپٹل ورڈز،اسپیلنگ کی غلطیاں اور رائٹنگ اسٹائل سمیت ڈونلڈ ٹرمپ کے خط کا مکمل پوسٹ مارٹم کرکے اسے وائٹ ہاﺅس کی طرف روانہ کردیا۔امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایک خط سخت چیکنگ کی زد میں آگیا اور ایک ریٹائرڈ انگلش ٹیچر نے ٹرمپ کے ایک خط میں ڈھیر ساری غلطیاں نکال کر خط واپس وائٹ ہاﺅس کو بھیج دیا۔

یوون میسن نامی ایک ہائی سکول ٹیچر نے ڈونلڈ ٹرمپ کے نام ایک خط لکھ کر کہا تھا کہ انہیں فروری میں فلوریڈا کے پارک لینڈ میں واقع ایک سکول میں فائرنگ سے جاں بحق ہونےوالے 17 افراد کے گھر جاکر ان کے اہلخانہ سے ملنا چاہیے۔جس کے جواب میں وائٹ ہاﺅس کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کا دستخط شدہ خط 3 مئی کو 61 سالہ یوون میسن کو بھیجا گیا۔

(جاری ہے)

تاہم ٹیچر کو موصول ہونے والے ٹرمپ کے خط میں ان کے تحفظات کا جواب دیئے بغیر ان تمام اقدامات کو گنوایا گیا، جو فائرنگ کے واقعے کے بعد اٹھائے گئے۔

ساتھ ہی خط میں اتنی غلطیاں تھیں کہ ٹیچر سے رہا نہ گیا اور انہوں نے کیپٹل ورڈز، اسپیلنگ کی غلطیاں اور رائٹنگ اسٹائل سمیت خط کا 'مکمل پوسٹ مارٹم،کرکے اس کی تصویر لی، فیس بک پر شیئر کیا اور پھرخط واپس وائٹ ہاﺅس کی طرف روانہ کردیا۔ ٹیچر کا کہنا ہے کہ انہوں نے زندگی میں کبھی بھی اتنی بے وقوفانہ غلطیوں سے بھرا خط موصول نہیں کیا۔انہوں نے پیشہ ورانہ حوالے سے اس خط کو سی اور ڈی گریڈ کے برابر قرار دیا اور اغلاط درست کرکے خط کو واپس بھیجتے ہوئے اس پر کوئی گریڈ بھی درج نہیں کیا۔

ٹیچر نے یہ بھی کہا کہ ہوسکتا ہے یہ خط ٹرمپ نے نہیں بلکہ کسی اسٹاف ممبر نے لکھا ہو لیکن جب آپ گورنمنٹ ہائی لیول پر خطوط وصول کرتے ہیں تو یہ امید کرتے ہیں کہ اس میں کم از کم میکینیکل کریکشن ضرور ہوگی۔اس حوالے سے وائٹ ہاﺅس سے رابطہ کیا گیا ،تاہم ترجمان نے فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔