نواز شریف سے ہاتھ ملانے کے لیے سیکیورٹی حصار کو توڑنے والے کارکن کا موقف سامنے آ گیا

نواز شریف سے ہاتھ ملانا میرا جذبہ تھا لیکن اس کے لیے میں نے جو راستہ اختیار کیا وہ غلط تھا جس پر مجھے مار پڑی،لیگی کارکن کا موقف

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس پیر 28 مئی 2018 20:33

نواز شریف سے ہاتھ ملانے کے لیے سیکیورٹی حصار کو توڑنے والے کارکن کا ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار- 28 مئی 2018ء ) :نواز شریف سے ہاتھ ملانے کے لیے سیکیورٹی حصار کو توڑنے والے کارکن کا موقف سامنے آ گیا۔لیگی کارکن کا موقف ہے کہ نواز شریف سے ہاتھ ملانا میرا جذبہ تھا لیکن اس کے لیے میں نے جو راستہ اختیار کیا وہ غلط تھا جس پر مجھے مار پڑی۔ تفصیلات کے مطابق آج الحمرا میں ہونے والی یوم تکبیر کی ایک تقریب میں سابق وزیر اعظم و قائد پاکستان مسلم لیگ ن میاں محمد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز نے شرکت کی لیکن یوم تکبیر کی یہ تقریب اس وقت بد نظمی کا شکار ہوئی جب ایک مشکوک شخص نے نواز شریف کو اسٹیج پر جا کر ہاتھ ملانے کی کوشش کی ۔

نواز شریف سے ہاتھ ملانے والے شخص کا انداز بہت مشکوک تھا۔جس کے فوری بعد سیکورٹی پر مامور اہلکاروں نے مشکوک شخص کو پکڑ کر اس کی پٹائی کرنا شروع کر دی اور شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔

(جاری ہے)

مریم نواز شریف بھی نواز شریف کے ساتھ موجود تھیں جو سیکیورٹی اہلکاروں کو نواز شریف سے ہاتھ ملانے والے شخص پر تشدد کرنے سے منع کرتی رہیں۔تاہم سیکیورٹی اہلکاروں نے ایک نہ سنی اور نواز شریف سے ہاتھ ملانے والے شخص کو مشکوک شخص سمجھ کر اس کی پٹائی کر دی ۔

تاہم صورتحال کچھ بہتر ہوئی تو نواز شریف نے اس شخص کو پاس بلا کر گلے لگا لیا۔جس پر کارکن نے پرجوش ہو کر نعرے لگائے اور خوشی کا اظہار کیا۔اس موقع پر تقریب کے اختتام پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آج میرے دل کا جزبہ تھا کہ میں نواز شریف سے سلام لوں۔اس کارکن کا کہنا تھا کہ پٹائی کے حوالے سے میری غلطی تھی جس کا مجھے کوئی افسوس نہیں ہے۔میں پاکستان ملسم لیگ ن کا ورکر ہوں اور یہی میرا جذبہ ہے۔یاد رہے کہ اس سارے واقعے کے بعد مریم نواز کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی پر مامور افراد نہیں جانتے کہ نواز شریف اور عوام میں عاشق و معشوق جیسا رشتہ ہے۔