افسران نے نیب سے بچنے کیلئے تنخواہیں دوسرے محکموں میں ایڈجسٹ کروالیں

بے جا ہتھکنڈوں سے افسران اپنا ریکارڈ مشکوک بنا رہے ہیں ،31مئی کے بعد نیب کی جانب سے بلدیہ عظمی کراچی کے کئی افسران کیخلاف کارروائی کے امکانات ہیں

پیر 28 مئی 2018 23:41

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 مئی2018ء) افسران نے نیب سے بچنے کیلئے تنخواہیں دوسرے محکموں میں ایڈجسٹ کروالیں ۔ ذرائع کے مطابق عمران احمد ڈائریکٹر سٹی وارڈن پہلے سٹی وارڈن سے گریڈ 19 کی تنخواہ لے رہے تھے ۔ نیب انکوائری میں نام آتے ہی انہوں نے اپنی تنخواہ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ میں ایڈجسٹ کروالی ہے ۔ تنخواہ ایڈجسٹ کروانے میں نیب کو مطلوب ڈائریکٹر ایچ آرایم تسنیم احمد نے معاونت فراہم کی ہے ۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ سابق ڈائریکٹر ایچ آر ایم جبار بھٹی کے جعلی دستخط سے 2010 میں عمران احمد نے 17 سے 18 گریڈ حاصل کیا ۔ اسی لیٹر میں دیگر پانچ افسران بھی جعلی ترقیاں حاصل کی ہیں ۔ جبار بھٹی نے تصدیق کی ہے کہ لیٹر پر ان کے جعلی دستخط کئے گئے ہیں جس پر نیب نے کارروائی کی ہے ۔

(جاری ہے)

نیب کی جانب سے مذکورہ جعلی ترقیوں پر ریکارڈ بھی طلب کیا گیا ہے ۔

عمران احمد کی اہلیہ کی ترقی بھی جعلی ہے وہ ایجوکیشن کی ملازم ہیں ۔ اسوقت وہ محکمہ ہیلتھ سے 17 گریڈ کی تنخواہ لے رہی ہیں ۔ نیب کو بلدیہ عظمی کراچی کے دیگر مطلوب افسران نے گمراہ کرنے کے طریقوں پر عمل کر رہا ہے ۔ نیب کے پاس عمران احمد، تسنیم احمد سمیت دیگر کا ریکارڈ موجود ہے ۔ بے جا ہتھکنڈوں سے افسران اپنا ریکارڈ مشکوک بنا رہے ہیں ۔ 31 مئی کے بعد نیب کی جانب سے بلدیہ عظمی کراچی کے کئی افسران کیخلاف کارروائی کے امکانات ہیں۔

متعلقہ عنوان :