پانی کا خوفناک بحران ہمارے سر وں پرآچکا ہے،شاہد نسیم کھوکھر

پیر 28 مئی 2018 23:45

ملتان ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مئی2018ء) ایوان تجارت وصنعت ملتان کے سابق صدر ومعروف صنعتکار شاہد نسیم کھوکھر نے کہاہے کہ پانی کا خوفناک بحران ہمارے سروں پرپہنچ چکا ہے، ہمارے مقابلے میں انڈیا ہرسال نئے سے نئے ڈیم بنا کر نہ صرف اپنے ہاں پانی کے ذخائر کوبڑھارہاہے بلکہ وہ پاکستان میں ’’آبی دہشت گردی‘‘ کیلئے طاقت ور ہتھیار بنانے میں بھی کامیاب ہوچکاہے۔

انہوں نے کہاکہ میڈیا میں چھپنے والی رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کی رپورٹ ہے کہ پاکستان ہرسال 70ارب ڈالر کا پانی سمندر میں ضائع کردیتا ہے ایسی رپورٹوں کی موجودگی میں ہم انڈیا کے خلاف اپنا کیس کمزور کرلیتے ہیں جبکہ کالا باغ ڈیم اوردیگر ڈیمز کی تعمیر پر ہم آج بھی تفریق کا شکارہیں۔ شاہد نسیم کھوکھر نے کہاکہ آج شہروں میں زیرزمین پانی کالیول بہت گہرا ہوچکا ہے اور اوپری سطح کے پانی میں انسانی صحت کیلئے مضر اجزاء کی مقدار بہت بڑھ چکی ہے۔

(جاری ہے)

بارشوں اور سیلاب کے دنوں میں ہم پانی سے تباہ ہوجاتے ہیں اور دیگرموسموں میں ہم پانی کی کمی کی وجہ سے تباہی سے دوچار ہوجاتے ہیں۔ہمارے ہاں 1950ء میں پانچ ہزار کیوبک فی کس پانی دستیاب تھا جو 2015ء میں ایک ہزار کیوبک فی کس رہ گیا ہے ۔پاکستان میں کل دریائی پانی 153ملین ایکڑ فٹ کے لگ بھگ ہے جبکہ زیرزمین 24ملین ایکڑفٹ موجودہے جس کو ’’ری فل‘‘ہوتے رہنا چاہیے ۔پاکستان کی آبادی کے تناظر میں اگر نئے ڈیم تعمیر نہ کیے گئے تو 2025ء تک پاکستان کو 33ملین ایکڑ فٹ پانی کی کمی کاسامنا کرناپڑے گاجبکہ اس وقت بھی کبھی سندھ اور کبھی بلوچستان سے پانی کی کمی کی شدید آوازیں اوراحتجاج سامنے آنا شروع ہوگیا ہے۔