فیض آباد دھرنے کے حوالے سے 27 مقدمات درج ‘

418 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، معاملہ عدالت میں ہے،وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کا قومی اسمبلی میں توجہ مبذول نوٹس پر جواب

منگل 29 مئی 2018 13:59

فیض آباد دھرنے کے حوالے سے 27 مقدمات درج ‘
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 مئی2018ء) وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ فیض آباد دھرنے کے حوالے سے 27 مقدمات درج کئے گئے ہیں جن میں سے 12 مقدمات انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت ہیں‘ 418 ملزمان کو گرفتار کیا گیا‘ بعض کیسز کے چالان مکمل ہیں۔ منگل کو قومی اسمبلی میں غلام سرور خان کے توجہ مبذول نوٹس پر وزیر مملکت نے ایوان کو بتایا کہ اس دھرنے کی وجہ ایوان کا متفقہ بل بنا تھا ۔

اس بل پربعد میں سیاسی مقاصد کے لئے پوائنٹ سکورنگ شروع ہوگئی ۔ اس واقعہ کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) کو خصوصی طور پر نشانہ بنایا گیا حالانکہ اس بل میں پارلیمان کی تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت شامل تھی حتیٰ کہ ایک رکن والی جماعت بھی بل کا حصہ تھی تاہم اس بل کے حوالے سے ساری کوتاہی کی ذمہ داری مسلم لیگ (ن) پر ڈالی گئی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا تھا کہ کسی نے یہ اندازہ نہیں لگایا تھا کہ یہ صرف ووٹ کا معاملہ نہیں بلکہ اس کے اثرات پاکستان پر بھی پڑیں گے۔

انہوں نے کہا کہ فیض آباد دھرنے کے حوالے سے 27 مقدمات درج کئے گئے ہیں جن میں سے 12 مقدمات انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت ہیں‘ 418 ملزمان کو گرفتار کیا گیا‘ بعض کیسز کے چالان مکمل ہیں۔ نامکمل چالان بھی عدالت میں موجود ہیں‘ بعض ملزمان جیل میں ہیں اور کیسز عدالتوں میں چل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ اور اب سپریم کورٹ میں اس ضمن میں کیسز چل رہے ہیں اس لئے معاملہ عدالت میں ہے اور اس پر رائے نہیں دی جاسکتی۔

ایک ضمنی سوال پر انہوں نے کہا کہ لوگ اس ہائوس میں حلف اٹھا کر بھی جھوٹ بولتے ہیں اور کافر کے سرٹیفکیٹ بانٹنے کی کوشش ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سارا ہنگامہ فیض آباد چوک میں ہوا تھا جہاں پر میٹرو سٹیشن سمیت اہم تنصیبات اور دفاتر واقع ہیں۔ محض سیاسی مخالفت اور بدنیتی پر مبنی بیانات سے گریز کرنا چاہیے۔