رائو انوار کو گھر سے جیل منتقل کرنے کے لیے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر

ملیر کینٹ میں رائو انوار کے گھر کو سب جیل قرار دے کر ملزم کو رکھنا غیر قانونی ہے، درخواست میں موقف وہ نہ نقیب کو بھول سکتے ہیں اور نہ اس کے خون کا سودا کرسکتے ہیں۔اگر رائو انوار طاقت ور ہے تو میں بھی محنت کش ہوں، محمدخان محسود

منگل 29 مئی 2018 16:31

رائو انوار کو گھر سے جیل منتقل کرنے کے لیے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مئی2018ء) جعلی پولیس مقابلے میں جاں بحق نوجوان نقیب اللہ کے والد نے واقعے میں ملوث سابق پولیس افسر رائو انوار کو گھر سے جیل منتقل کرنے کے لیے درخواست دائر کردی ہے۔منگل کونقیب اللہ کے والد محمد خان نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ملیر کینٹ کے علاقے میں رائو انوار کے گھر کو سب جیل قرار دے کر ملزم کو رکھا گیا ہے جو غیر قانونی ہے، محکمہ داخلہ نے بغیر کسی نوٹیفیکیشن کے رائو انوار کو اس کے گھر میں رکھا ہوا ہے۔

(جاری ہے)

نقیب کے والد نے عدالت سے درخواست کی کہ رائو انوار کے سب جیل میں رکھے جانے کو کالعدم قرار دیا جائے اور ملزم کو جیل منتقل کیا جائے، درخواست میں محکمہ داخلہ، آئی جی سندھ، آئی جی جیل خانہ جات، ایس ایس پی سینٹرل جیل اور رائو انوار کو فریق بنایا گیا ہے۔ بعدازاں عدالت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نقیب اللہ کے والد نے کہا کہ وہ نہ نقیب کو بھول سکتے ہیں اور نہ اس کے خون کا سودا کرسکتے ہیں۔اگر رائو انوار طاقت ور ہے تو میں بھی محنت کش ہوں۔اس موقع پر گرینڈ جرگہ کے رہنما سیف الرحمان نے کہا کہ ہم نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائرکی ہے، درخواست میں رائو انوار کا گھر سب جیل بنانے کو چیلنج کیا ہے۔