افغان ٹرانزٹ کے غلط استعمال پر قید و جرمانے کا قانون نافذ

درآمدی سامان پر عائد ڈیوٹی اور ٹیکسوں کی مالیت سے 3 گنا زیادہ جرمانہ عائد کیا جائیگا، ایف بی آر

منگل 29 مئی 2018 16:31

افغان ٹرانزٹ کے غلط استعمال پر قید و جرمانے کا قانون نافذ
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مئی2018ء) وفاقی حکومت نے اسمگلنگ کی روک تھام اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے غلط استعمال میں ملوث تاجروں پر بھاری جرمانے اور7 سال تک قید کی سزائیں دینے کا قانون نافذ کردیا ہے جبکہ غیر قانونی اشیا کی ترسیل میں استعمال ہونیوالی گاڑیاں ضبط کرکے اشیا کی مالیت سی10 گنا زیادہ جرمانے عائد کیے جائیں گے۔

فنانس ایکٹ 2018 کے ذریعے کسٹمزایکٹ 1969 میں کی جانے والی ترامیم نافذ کردی گئیں۔اس ضمن میں ایف بی آر کے سینئر افسر نے بتایا کہ فنانس ایکٹ کے ذریعے کسٹمز ایکٹ کے سیکشن 156 کے پارٹ بی میں شامل کی جانے والی والی نئی کلاز 63(i) میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی گاڑی میں ٹرانسشپمنٹ کیلیے لوڈکیا ہوا سامان اپنے اصل مقام پر پہنچنے کے بجائے راستے میں کسی دوسری جگہ اتارا جاتا ہے اوروہ پکڑا جاتاہے تو وہ سامان اور سامان لے جانیوالی گاڑی ضبط کرلی جائے گی۔

(جاری ہے)

اسی طرح اگر وہ سامان ممنوعہ یا پلفرڈ ہوگا تو اس صورت میں بھی سامان ضبط کرنے کے ساتھ ساتھ درآمد کنندہ، نگران اور بونڈڈ کیریئر کیخلاف کارروائی ہوگی اور گاڑی وسامان ضبط کر کے ضبط کی جانے والی اشیا کی مالیت سی10گنا زیادہ جرمانہ عائد کیا جائیگا اور مزید سزا کیلیے اسپیشل جج کے سامنے کیس چلایا جائیگا۔ اس کیس میں7سال تک سزا دی جاسکے گی۔

دستاویز میں مزیدکہا گیاکہ اگر اشیا کی درآمد کیلیے سامان کی ٹرانسشپمنٹ کیلیے ٹرانسشپمنٹ رولز کی خلاف ورزی کی جائے گی تو اس صورت میں بھی کارروائی عمل میں لائی جائے گی جس کے تحت رولز کی خلاف ورزی کے مرتکب شخص، ان لینڈ کیریئر اور نگران پر5 لاکھ روپے تک جرمانہ یا درآمدی سامان پر عائد ڈیوٹی اور ٹیکسوں کی مالیت سے 3 گنا زیادہ جرمانہ عائد کیا جائیگا۔

متعلقہ عنوان :