حریری کو یرغمال بنا لینے کے حوالے سے ماکروں کی بات میں کوئی حقیقت نہیں،سعودی عرب

مملکت امن و استحکام کو سپورٹ کرتے رہے گی،لبنان مکمل آزاد اور خودمختار ریاست ہے،سعودی وزارت خارجہ

منگل 29 مئی 2018 17:24

حریری کو یرغمال بنا لینے کے حوالے سے ماکروں کی بات میں کوئی حقیقت نہیں،سعودی ..
جدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 مئی2018ء) سعودی وزارت خارجہ نے فراسیسی صدر کے ٹی وی انٹرویو کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حریری کو یرغمال بنا لینے کے حوالے سے ماکروں کی بات میں کوئی حقیقت نہیں،سعودی مملکت لبنان کے امن و استحکام کو سپورٹ کرتی رہی ہے اور کرتی رہے گی،لبنان مکمل آزاد اور خودمختار ریاست ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی وزارت خارجہ کے ایک ذمے دار ذریعے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ فرانسیسی صدر نے ٹی وی انٹرویو میں لبنان کے حوالے سے جو بات کہی ہے وہ درست نہیں۔

فرانسیسی صدر امانوئل ماکروں نے "BFM" ٹی وی چینل سے خصوصی گفتگو میں کہا تھا کہ سعودی عرب نے لبنانی وزیراعظم سعد حریری کی ریاست کو یرغمال بنا رکھا ہے۔مذکورہ ذریعے کا کہنا ہے کہ "مملکت ہمیشہ سے لبنان کے امن و استحکام کو سپورٹ کرتی رہی ہے اور کرتی رہے گی۔

(جاری ہے)

مملکت تمام تر وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے وزیراعظم حریری کی ریاست کی مدد کر رہی ہے۔

تمام تر شواہد اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ لبنان اور خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے والی قوت ایران اور اس کے حزب اللہ ملیشیا جیسے آلہ کار ہیں۔ یہ دہشت گرد ملیشیا لبنان کے سابق وزیراعظم رفیق حریری کی ہلاکت اور لبنان میں فرانسیسی شہریوں کے قتل میں ملوث ہے۔ علاوہ ازیں ایران نے دہشت گرد ملیشیاں کے لیے اپنی مدد کا ہاتھ بڑھا رکھا ہے۔ وہ یمن میں حوثی ملیشیا کو ہتھیار اور بیلسٹک میزائل فراہم کر رہا ہے جن کو سعودی عرب کے شہروں پر حملوں کے واسطے استعمال کیا جا رہا ہی"۔